موجودہ نظام زیرو کو ہیرو بنا رہا ہے اور اس جرم میں مؤثر طبقات شریک ہیں : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
جعلی ڈگریوں والے دوبارہ ڈھٹائی سے منتخب ہو کر پارلیمنٹ کا حصہ
ہیں اس نظام کو سمندر برد کرنے کی ضرورت ہے
ظالمانہ نظام کے خلاف عوام میں شعوری بیداری کیلئے نکلنا ہوگا
پاکستان میں گذشتہ 30 سال سے ہر قسم کی انتہا پسندی کو پالا جا رہا ہے
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تحریک منہاج القرآن کی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس
کے اختتامی سیشن سے کینڈا سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس خطاب
موجودہ ظالمانہ نظام کے خلاف ملک میں کوئی آواز بلند نہیں کر رہا یہ نظام زیرو کو ہیرو بنا رہا ہے اور اس جرم میں مؤثر طبقات شریک ہیں، جعلی ڈگریوں والے دوبارہ ڈھٹائی سے منتخب ہو کر پارلیمنٹ کا حصہ ہیں موجودہ نظام کو سمندر برد کرنے کی ضرورت ہے۔ ضروری ہے کہ قومی غیرت کو جگانے کیلئے شعوری بیداری کے عمل میں عوام خود کو شریک کریں۔ موجودہ نظام باریاں بدلنے کا نظام ہے، 3 فیصد طبقہ اقتدار کو اپنا مورثی حق اس لئے سمجھتا ہے کہ موجودہ نظام انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ 97 فیصد عوام کے حقوق کا شعور بیدار کر کے اس طبقے کو اقتدار کے ایوانوں سے باہر پھینکنا ہو گا۔ تنگ نظری، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے عذاب نے ہمارے معاشرے کا امن اور معاشی استحکام چاٹ لیا ہے۔
تحریک منہاج القرآن ان منفی رویوں کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی بلکہ ان کے خلاف پوری دنیا میں فکری جنگ لڑ رہی ہے۔ ہمارا ویژن۔ برداشت، وسعت نظری، اعتدال، جدیدیت، تحمل و تدبر، متحرک روحانیت اور فلاح انسانیت پر قائم ہے۔ پاکستان میں گذشتہ 30 سال سے ہر قسم کی انتہا پسندی کو پالا جا رہا ہے، دہشت گردی کے پھل کو کاٹا جاتا ہے اور تنگ نظری اور انتہا پسندی کے مضبوط تنے کی آبیاری کی جا رہی ہے۔ جب تک تنا کاٹا نہیں جاتا دہشت گردی کا پھل ختم نہیں ہو سکتا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تحریک منہاج القرآن کی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے کینڈا سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں ملک بھر سے 600 سے زائد عہدیداران شریک تھے۔ اجلاس میں امیر تحریک فیض الرحمن درانی، سینئر وائس چیئرمین پاکستان عوامی تحریک آغا مرتضی پویا، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، امیر پنجاب احمد نواز انجم، امیر لاہور ارشاد احمد طاہر، جی ایم ملک، رانا فاروق محمود، راجہ جمیل اجمل، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام، رانا محمد ادریس، رانا فیاض، ساجد محمود بھٹی، جاوید اقبال قادری، انوار اختر ایڈووکیٹ اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج دنیا وسیع اکائیوں کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ ہمارا معاشرہ مذہبی، سیاسی، علاقائی، لسانی اور صوبائی انتہا پسندی کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے۔ مغرب سے مرعوب ہو کر عالم اسلام نے اپنی اخلاقی، روحانی اقدار کو چھوڑ دیا ہے اور مغربی معاشروں کی مثبت کی بجائے منفی قدروں کی اندھا دھند تقلید کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان حالات میں تحریک منہاج القرآن کے عہدیداران اور کارکنان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ظالمانہ نظام کے خلاف عوام میں شعوری بیداری کیلئے باہر نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بجلی نہیں مگر غریب سے بل وصول کیا جا رہا ہے پٹرول، گیس، دالیں کمیاب اور غریب کی پہنچ سے دور ہیں، پینے کو صاف پانی میسر نہیں ہے۔ اس عذاب سے نکلنے کیلئے موجودہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گی۔ شوریٰ کے اجلاس میں متفقہ طور پر ہوشرباء مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے تسلسل کے خلاف قراداد منظور کی گئی اور مذہبی، سیاسی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے حکومت سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔
تبصرہ