موجودہ دور میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا فتویٰ صوفیاء کی تعلیمات کی ترجمانی کرتا ہے

کشف المحجوب امن و سلامتی کی پیغامبر ہے اسے پڑھ کر بندے کو باطنی سلامتی ملتی ہے
دہشت گردی کے خاتمے کیلئے صوفیاء کی تعلیمات کو فروغ دینا ہو گا
سیدنا ہجویر نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو رہنمائی دی اسے اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہو گا
بزم قادریہ منہاج یونیورسٹی کے زیراہتمام سیمینار "تعلیمات سیدنا ہجویر اور دہشت گردی کا خاتمہ" سے مقررین کا خطاب

بزم قادریہ منہاج یونیورسٹی کے زیراہتمام "تعلیمات سیدنا ہجویر اور دہشت گردی کا خاتمہ" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ دہشت گردی ایک حقیقت ہے جسکا انکار نہیں کیا جا سکتا، اسکی ابتدا تنگ نظری سے ہوتی ہے، علاج نہ ہو تو یہ انتہا پسندی میں بدل جاتی ہے اگر اس سطح پر بھی بہتری نہ آئے تو یہ دہشت گردی کا روپ دھار لیتی ہے۔ اسلام کا تنگ نظری، انتہا پسندی، دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں یہ تو دین امن و سلامتی ہے۔ سیدنا ہجویر کی تعلیمات پر امن معاشر ے کے قیام کیلئے عملی رہنمائی دیتی ہیں۔ صوفیاء فرد کو معاشرے کیلئے امن کا سفیر بناتے ہیں۔ ان کی تعلیمات پوری انسانیت کیلئے ہیں نہ کہ صرف مسلمانوں کیلئے۔ صوفیاء نے اپنے کردار سے لاکھوں دلوں کو باطنی طہارت، پاکیزگی محبت اور پیار عطا کیا۔ موجودہ دور میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کا فتویٰ صوفیاء کی تعلیمات کی ترجمانی کرتا ہے اور یہ دنیا سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر فیض الرحمان درانی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری موجودہ دور میں امن کے پیغامبر اور اولیاء کرام کی تعلیمات کے وارث ہیں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے انہوں نے اپنے تاریخی فتویٰ میں جو رہنمائی دی ہے اس پر عمل کیا جائے تو چند سالوں میں دہشت گردی کا کلیتاً خاتمہ ہو جائے گا۔

سابق مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب پیر خلیل الرحمان چشتی نے کہا کہ سیدنا ہجویر کی تعلیمات نے امت کو کئی روحانی شخصیات سے نوازا۔ وہ ایسے صوفی تھے جو کاملوں کو بھی رہنمائی دینے کے منصب پر فائز تھے، ان کی تعلیمات معاشرے میں پائی جانیوالی انتہا پسندی اور دہشت گردی کیلئے تریاق کی حیثیت رکھتی ہے۔ ممتاز سکالر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے کہا کہ تعلیمات صوفیاء امن کا بیش قیمت خزانہ ہیں۔ حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے 1000سال قبل برصغیر کو امن کا خطہ بنا دیا ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہم معاشر ے کو امن کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔ کشف المحجوب امن و سلامتی کی پیغامبر ہے اسے پڑھ کر بندے کو باطنی سلامتی میسر آتی ہے۔

ممتاز صحافی و دانشور سرفراز سید نے کہا کہ غزنی سے دو اہم شخصیات لاہور آئیں ایک محمود غزنوی دوسرے سیدنا ہجویر مگر داتا صاحب نے کوئی لڑائی بھی نہیں کی اور دلوں کو مسخر کر لیا ان کی شخصیت امن و سلامتی کی نمائندہ تھی، اسلئے انکے افکارات سے امن کے فروغ کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ صوفیاء کا پیغام سلامتی اور امن کا پیغام ہے آج دہشت گردی کے خاتمے کیلئے صوفیاء کی تعلیمات کو فروغ دینا ہو گا۔

اوچ شریف کے مخدوم نفیس الحسن شاہ بخاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں میں صوفیاء کی تعلیم کو عام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انتہائی ٹھوس، موثر اور قابل عمل کام کیا ہے، اسے عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی کے ناسور سے نجات مل سکے۔

آزاد کشمیر کے وزیر تعلیم حامد رضا نے کہا کہ صوفیاء کی تعلیمات ایسا مینار ہیں جہاں سے امن کا نور بٹتا ہے، صوفیا کی تعلیمات باطن کی دنیا کو بدل دیتی ہیں اور تشدد، عدم برداشت اور مادہ پرستی کے رویوں سے نجات مل جاتی ہے۔ آج عالم مغرب میں اسلام کے حوالے سے پائی جانیوالی غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے حضور داتا ہجویر اور دیگر صوفیاء کی تعلیمات کو عام کرنا ہو گا۔ صوفیاء مریدین کو انسانیت کی خدمت کا درس دیتے ہیں اور نفس کو مجاہدہ کے عمل سے گزارتے ہیں جس سے باطن کو صفائی نصیب ہوتی ہے، انتہا پسندانہ رویے کچلے جاتے ہیں اور فرد اور معاشرے دونوں کو امن نصیب ہوتا ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تصوف کی ترویج کرنا ہو گی جس کی بنیاد اصحاب صفہ کے دور میں رکھی گئی۔

منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹوٹے دلوں کو جوڑنے والے صوفیاء کی تعلیمات ہی معاشرے میں امن قائم کر سکتی ہیں، سیدنا ہجویر نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے جو رہنمائی دی ہے اسے اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہو گا۔ کشف المحجوب کا ترجمہ کر کے اسکے حصوں کو شامل نصاب کیا جائے تا کہ طلبہ صوفیاء کی تعلیمات سے شناسائی حاصل کر کے معاشرے کیلئے تعمیری کردار ادا کر سکیں۔ سیمینار سے جی ایم ملک، الطاف گیلانی، طاہر بغدادی، شہزاد رسول قادری، صاحبزادہ افتخار الحسن اور مدثر محی الدین نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top