مہنگائی کے خلاف تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کا عوامی احتجاج
تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی حکومتی روش اور جان لیوا مہنگائی کے خلاف ملک کے تمام بڑے شہروں میں "عوامی احتجاج" کے عنوان سے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے جسمیں ہر جگہ کثیر تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، سیالکوٹ، فیصل آباد، سرگودھا، گجرات، ایبٹ آباد سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، لاہور میں مسجد شہداء تا پنجاب اسمبلی ہونے والے عوامی احتجاج میں ہزاروں افراد شریک تھے۔
کمیٹی چوک راولپنڈی میں ہونے والے مظاہرے میں بھی بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ مظاہرین نے احتجاجی کتبے اٹھا رکھے تھے اور "عوامی" حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ خواتین بچوں کے ساتھ مظاہرے میں شریک تھیں۔ مظاہرے کی قیادت پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کے صدر مشتاق نور مغل ایڈوکیٹ اور منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی رہنماء سید اعجاز حسین شاہ نے کی۔ جبکہ سرپرست تحریک منہاج القرآن راولپنڈی اور معروف سماجی رہنماء فخر زمان عادل، نائب امیر تحریک منہاج القرآن پنجاب انار خان گوندل، مرکزی نائب صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ عرفان یوسف اور جوائنٹ سیکرٹری جمیعت علمائے پاکستان زبیر احمد کیانی خصوصی طور پر اس مظاہرے میں شریک ہوئے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مشتاق نور مغل نے کہا کہ حکومت کے تین سالہ دور اقتدار میں عوام کے منہ سے لقمہ چھیننے کی پالیسیاں جاری ہیں۔ غریب سے جینے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی روش جاری ہے اور ہر مہینے اضافے اور چند روپوں کی کمی کرنے کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے جسے عوام مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے جسم و روح کا رشتہ قائم رکھنا محال ہو گیا جبکہ اراکین اسمبلی شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں۔ اراکین اسمبلی کا سالانہ خرچہ 17 ارب روپے ہے جبکہ ایک ممبر اسمبلی کی تنخواہ 2 لاکھ روپے تک ہے مراعات اس کے علاوہ ہیں وزراء کو حاصل مراعات پر بھی اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں ان مراعات کو ختم کر کے عوام کو ریلیف دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکوں میں دیا جانیوالا کمیشن اور کرپشن سالانہ کئی ارب روپے ہے جس پر قابو پا کر عوام کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دی جائے۔
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی رہنماء سید اعجاز شاہ، مرکزی نائب صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ عرفان یوسف اور دیگر قائدین راولپنڈی نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ