نادرہ کی پونے چار کروڑ جعلی ووٹوں کی نشاندہی اور الیکشن کمیشن کو ان کے اخراج کیلئے بھجوانے کا فیصلہ خوش آئند ہے: انوار اختر ایڈووکیٹ
ظالمانہ اور استحصالی انتخابی نظام وننگ ہارسز کے کلچر کو فروغ
دیتا ہے
عوام کے حقیقی نمائندوں کی اسمبلیوں تک رسائی کیلئے موجودہ انتخابی نظام بدلنا ہو گا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے نادرہ کی طرف سے تقریباً پونے چار کروڑ جعلی ووٹوں کی نشاندہی اور الیکشن کمیشن کو ان کے اخراج کیلئے بھجوانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس عمل کو بلا تاخیر مکمل کر کے انتخابی فہرستوں کو جعلی اور بوگس ووٹوں سے پاک کیا جائے۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔ اجلاس میں چوھدری شریف، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، جواد حامد، افضل گجر، غلام فرید اور دیگر مرکزی اور صوبائی قائدین بھی موجود تھے۔ انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسے اقدامات حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے ناگزیر ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ موجودہ انتخابی نظام کو بھی بدلنا ہو گا تا کہ ایسے اقدامات کے ثمرات بھی حاصل ہو سکیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ موجودہ ظالمانہ اور استحصالی انتخابی نظام جو کہ وننگ ہارسز کے کلچر کو فروغ دیتا ہے، کو بھی جڑ سے اکھاڑا جائے تاکہ اہل، باکردار اور دیانتدار اور عوام کے حقیقی نمائندے اسمبلیوں میں پہنچ سکیں۔ انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کو بدلے بغیر ایسے مثبت اقدامات بھی عوام اور ملک کے مفاد میں نتیجہ خیز نہ ہو پائیں گے اس لئے انتخابی نظام کا بدلنا ہی راہ نجات ہے۔
تبصرہ