عوام ایسی قیادتوں سے جان چھڑائیں جو قومی غیرت کو بیچنا اپنا فرض سمجھتے ہیں : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

مقتدر طبقے کے سوئس اکاؤنٹس میں عوام کے اربوں ڈالرز محفوظ ہونے کا سلسلہ جاری ہے
نام نہاد سیاستدانوں نے فوج کو سیاسی کردار یاد کرانا شروع کر دیا
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی منہاج یونیورسٹی کے فائنل ایئر کے طلبہ کے ساتھ اہم فکری نشست میں گفتگو

قائد اعظم جیسا مخلص، درد مند اور انتھک لیڈر میسر ہو تو کرہ ارضی پر ملک حاصل کرنا بھی ممکن ہو جاتا ہے اور اگر قیادت کا بحران رہے تو 64 سال بعد بھی ملکی بقا ہی سب سے بڑا مسئلہ رہتا ہے۔ پاکستان میں کسی حکمران نے بھی اداروں کے استحکام پر توجہ نہیں دی۔ فرد کو طاقتور اور سیاسی پارٹیوں پر مخصوص خاندانوں کی اجارہ داری قائم رکھنے پر توانائیاں خرچ کی گئیں۔ جرنیلوں نے اقتدار کے مزے بھی لوٹے اور فوج کو بھی سیاستدانوں کے سر کی مستقل تلوار بنا دیا جس کا نتیجہ ہے کہ اڑھائی تین یا پانچ سال بعد نام نہاد سیاستدان فوج کو سیاسی کردار یاد کرانا شروع کر دیتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے گذشتہ روز منہاج یونیورسٹی کے فائنل ایئر کے طلبہ کے ساتھ ملکی سیاست کے حوالے سے ایک اہم فکری نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس دوران انہوں نے طلبہ کے مختلف سوالوں کے جوابات بھی دئیے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن نام نہاد لیڈروں کی ہڈیوں میں سرایت کر چکی ہے اور کمیشن مافیا ترقیاتی پراجیکٹس کو دیمک کی طر ح چاٹ رہا ہے۔ قومی دولت لٹیروں میں لٹ رہی ہے اور ہمارے مقتدر طبقے کے سوئس اکاؤنٹس میں عوام کے اربوں ڈالرز محفوظ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ احتساب بیورو من پسند افراد کی تقرریوں کے باعث کرپشن کے تحفظ کے کام آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وننگ ہارسز اور پارٹیوں میں موروثی لیڈر شپ کے کلچر نے نام نہاد جمہوریت زدہ سیاست کو اور بھی گھناؤنا کر دیا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ اپنے شعور پر پڑے قفل کو حقیقی جمہوری رویوں کی چابی سے کھولیں، کھوٹے اور کھرے میں تمیز پیدا کریں اور ایسی قیادتوں سے جان چھڑائیں جو قومی غیرت کو بیچنا اپنا "فرض"سمجھتے ہیں۔ تبدیلی کے عمل میں ہر فرد اپنے آپ کو شریک کرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن شعوری بیداری کی مہم کا آغاز کر چکی ہے ایسا انتخابی نظام جو عوام میں سے قیادت کو منتخب کرنے کی راہ ہموار کرے وہی اس ملک اور قوم کا مقدر بدل سکتا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top