ہائر ایجوکیشن کمیشن کے باعث پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا مستقبل روشن ہے
ہائر ایجوکیشن کمیشن کا خاتمہ غریب اور متوسط طبقے کو اعلیٰ
تعلیم سے محروم کر دینے کی سازش ہے
ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تحلیل کر کے حکمران ملکی ترقی پر گامزن گاڑی کو پیچھے
دھکیلنا چاہتے ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء جی ایم ملک کی مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی
رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے باعث پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا مستقبل روشن ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے وطن عزیز میں اعلیٰ تعلیم، ریسرچ اور دیگر تحقیقی معاملات پر جس طرح طلبہ کو سہولیات مہیا کی ہیں اس کی نظیر اس سے قبل کسی پاکستانی ادارے میں نہیں ملتی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک ایسا ادارہ ہے جس نے ملک کی تمام یونیورسٹیوں کو دنیا کی اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں کے ساتھ منسلک کیا اور طلباء کو حصول تعلیم کی وہ سہولتیں فراہم کیں جس کا صرف تصور ہی کیا جا سکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما اور ترجمان جی ایم ملک نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی عہدیداران پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے وفد کی قیادت مرکزی صدر تجمل حسین کر رہے تھے جبکہ عبد الغفار مصطفوی و دیگر طالبعلم رہنما بھی انکے ہمراہ تھے۔
جی ایم ملک نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا خاتمہ غریب اور متوسط طبقے کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کر دینے کی سازش ہے۔ پاکستان میں 95فی صد بچے مہنگی تعلیم کی بجائے سرکاری کالجز اور سکولز میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اب غریب اور محنت کشوں کے بچے بھی اپنی قابلیت اور محنت کے بل بوتے پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ایک میرٹ مقرر کیا اور میرٹ پر پورا اترنے والے ہی وظائف کے حقدار تصور کئے جاتے ہیں۔ پاکستان کا موجودہ سیاسی مقتدر طبقہ جاگیرداروں، وڈیروں، صنعتکاروں اور ریاستی اداروں کے طفیلیوں پر مشتمل ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے تمام وسائل پر خود قابض رہنا چاہتے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بند کر کے دراصل درمیانے طبقے کو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات سے محروم کرنے کی گھناؤنی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں برسر اقتدار حکمران طبقے میں اکثریت ان لوگوں کی ہے جو تعلیم سے نفرت کرتے ہیں اور ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے علاقوں میں سکول تک نہیں کھلنے دیتے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تحلیل کر کے حکمران ملکی ترقی پر گامزن گاڑی کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے پہلا حملہ تعلیم پر کیا ہے۔
تبصرہ