منہاج القرآن انٹرنیشنل پوچھن ساؤتھ کوریا کے زیراہتمام رحمۃ اللعالمین کانفرنس
منہاج القرآن انٹرنیشنل (پوچھن) ساؤتھ کوریا کے زیراہتمام مورخہ 25 مارچ 2011ء بروز جمعۃ المبارک کو رحمۃ اللعالمین کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت منہاج ایشین کونسل کے امیر محمد جمیل چودھری نے کی۔ کانفرنس میں پوچھن سٹی کی مذہبی، سیاسی اور سماجی تنظیمات کے عہدیداران کے علاوہ منہاج القرآن سے وابستہ کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
کانفرنس کا باقاعدہ آغاز حافظ محمد شبیر نے تلاوت کلام پاک سے کیا جبکہ مردان علی قادری، صائم علی قادری اور شکیل قادری نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نعت کی صورت میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔ کانفرنس میں نقابت کے فرائض حافظ عاطب قادری نے ادا کئے جبکہ عمران گجر نے معزز شرکائے کانفرنس کو خوش آمدید کہا۔ منہاج ایشین کونسل کے امیر محمد جمیل چودھری نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور منہاج القرآن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج نفسا نفسی کے دور میں امت مسلمہ کو اس کا کھویا مقام واپس دلانے کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خدمات قابل تحسین و لائق ستائش ہیں۔ انہوں نے اسلام کا پیغام امن و محبت عام کرنے میں اپنے زندگی کو وقف کیا ہوا ہے اور سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے راہنمائی لیتے ہوئے غیر مسلم ممالک اور معاشرے میں جا کر حق کی آواز کو بلند کر رہے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے شاگرد رشید علامہ غلام ربانی تیمور جو خاص طور پر پاکستان سے تشریف لائے تھے نے اپنے مخصوص انداز میں آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رحمۃ اللعالمین ہونے کو قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں جب اللہ رب العزت نے اپنی مقدس کتاب میں فرما دیا کہ آپ رحمۃ اللعالمین ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جہاں جہاں اللہ رب العزت کی خدائی ہے وہاں وہاں مصطفی کی مصطفائی ہے، آپ صرف انسانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ روئے کائنات پر جتنی بھی مخلوقات آباد ہیں وہ سب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت سے فیضیاب رہی ہیں اور قیامت تک یہ نظام چلتا رہے گا، بلکہ حشر کے میدان میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حق شفاعت سے اپنی امت کو مستفید کریں گے۔
علامہ غلام ربانی تیمور کے مدلل خطاب کے بعد اجتماعی طور پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا۔ پروگرام کے اختتام پر دعائے خیر کی گئی اور کانفرنس کے جملہ شرکاء کی پرتکلف لنگر سے تواضع کی گئی۔
رپورٹ : محمد فاروق
تبصرہ