حضور ﷺ کے عطا کردہ آئین نے مزدوروں کو استحصال اور ظلم سے بچا کر خوشحالی کی دولت سے نوازا : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
اسلام استحصالی رویوں اور معاشی ناہمواریوں کی حوصلہ شکنی اور بیخ کنی کیلئے اجرت کا عادلانہ نظام دیتا ہے
ماہرین معاشیات ’’سرمایہ، ہنر اور محنت‘‘ میں توازن پیدا کریں
مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خصوصی پیغام
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی انسانیت کیلئے محنت کا بہترین نمونہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محنت کرنے والے کو اللہ کا دوست قرار دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 1500 سال قبل کائنات انسانی کو جو تحریری آئین عطا فرمایا اس میں وہ حقوق دیئے ہیں جو قیامت تک مزدوروں کو استحصال اور ظلم سے بچانے کی ضمانت فراہم کرنے کے ساتھ انہیں خوشحالی کی دولت سے نوازتے رہیں گے۔ اسلام نے مزدوروں کے حقوق کو جو تحفظ عطا کیا ہے وہ انتہائی مثالی نوعیت کا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزدورں کے عالمی دن کے موقع پر کینیڈا سے اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچپن میں بکریا ں چرانے، بعثت سے قبل تجارت، ہجرت کے بعد مسجد نبوی اور مسجد قبا کی تعمیر سمیت غزوہ خندق میں کھدائی کے عمل میں شریک ہو ئے اور اپنے ہاتھ سے محنت کی عظیم مثالوں سے انسانیت کو نوازا۔ موجودہ دور میں بے روزگاری کے باعث مزدور کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہے اور استحصالی طبقات اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور غریب استحصال کی چکی میں پِس رہا ہے جبکہ اسلام ایسے تمام استحصالی رویوں اور معاشی ناہمواریوں کی حوصلہ شکنی اور بیخ کنی کیلئے اجرت کا عادلانہ نظام دیتا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اسلام میں جبری مشقت کی کوئی گنجائش نہیں، اضافی محنت پر اضافی اجرت دینے کی تاکید کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورتوں اور بچوں سے مشقت کی سخت ممانعت ہے، کیونکہ تعلیم و تر بیت کا فقدان ان میں احساس کمتری پیدا کر سکتا ہے۔ اسلام مزدور کے اخلاقی و قانونی استحقاق کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ اسکی تمام ضروریات کا بھی خیال رکھتا ہے۔ اسلامی لیبر پالیسی میں حق محنت ادا کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ اضافی حقوق کی ادائیگی بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ بڑھاپے میں دی جانے والی سہولتیں، وفات کے بعد متاثرہ خاندان کی مدد، قرض حسنۂ، ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد طبی سہولتوں اور پنشن میں اضافہ سمیت دیگر سہولتیں اسکا اہم جزو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار، ماہرین معاشیات اور منصو بہ بندی کرنے والے’’سر مایہ، ہنر اور محنت‘‘ میں توازن پیدا کریں، ایسی کوششیں ملک و ملت اور عوام الناس کی خوشحالی اور تر قی کی ضامن ہونگی۔
تبصرہ