اسلامی ممالک اپنی پالیسیوں غیر ملکی سامراجی طاقتوں کے آلہ کار بن کر رہ گئے ہیں : غلام مرتضی علوی

مورخہ: 03 جون 2011ء

سازش کے تحت آج دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کر دیا گیا ہے
امت مسلمہ کی زندگیاں مجموعی طور پر اللہ کی بندگی سے خالی ہو چکی ہیں
ڈاکٹر علامہ غلام مرتضیٰ علوی کا جامع المنہاج میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب

آج امت اپنے زوال کو عروج میں بدلنا چاہتی ہے تو اللہ کی خشیت میں رونا ہو گا۔ اللہ کو منانا ہو گا اور اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی۔ نئی نسل کو فکری رہنمائی دینا اور جذبہ حب الوطنی کو بیدار رکھنا، مذہبی اور سیاسی قیادت کے فرائض میں شامل ہے، مگر افسوس! اس میں شعوری کوتاہی برتی جا رہی ہے۔ اسلامی ممالک اپنی پالیسیوں میں آزاد نہیں اور غیر ملکی سامراجی طاقتوں کے آلہ کار بن کر رہ گئے ہیں۔ ایک سازش کے تحت آج دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کر دیا گیا ہے اور سامراجی طاقتیں اسلام کو بدنام کرنے کیلئے مختلف اقدامات کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اہل علم طبقہ ذمہ دارانہ رویہ اپنائے اور علم پر عمل کرنے کو اپنا شعار بنا ئے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر علامہ غلام مرتضی علوی نے جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی توبہ کرنے سے حالات بدل سکتے ہیں، لالچ، حسد و تکبر سے منہ موڑنا ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیداری شعور پیدا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے جہنم میں عوام جل رہے ہیں، بے گناہوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ پورا عالم اسلام غلامی کی زنجیروں میں جکڑا جا چکا ہے۔ تباہی اور بربادی مسلط کر دی گئی ہے۔ آج مسلمانو ں کو مسلمانوں سے بیگانہ کیا جا رہا ہے۔ آقا علیہ السلام سے تعلق محبت کو جڑ سے کاٹنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں۔ ان حالات میں امت مسلمہ کو اجتماعی توبہ کرنا ہو گی۔ پاکستانی قوم کو بھی تائب ہونا ہوگا۔

علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ آج امت خدا ور مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کامل تعلق استوار کر لے تو ہر قسم کے عذاب سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بندہ اللہ کی یاد سے محروم رہتا ہے وہ اللہ کو نہیں بھلاتا۔ حقیقت میں اللہ اسے بھول جاتا ہے۔ اللہ کے خوف میں رونے سے بہتر کوئی عمل نہیں۔ جو زندگی میں رو لیتے ہیں وہ قیامت کو مسکرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی آنکھ اس وقت تک نہیں روتی جب تک اللہ کا فضل اسے نصیب نہ ہو۔ 17 کروڑ عوام کے ملک میں کتنے ہیں جو اللہ کی رحمت کے طلبگار ہیں؟ رب کی ذات سے ہمارا تعلق کٹ گیا ہے اور امت مسلمہ کی زندگیاں مجموعی طور پر اللہ کی بندگی سے خالی ہو چکی ہیں۔ کتنے نوجوان بچے بچیاں ہیں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت فاطمۃ الزہرۃ سلام اللہ علیہا کو اپنا آئیڈل بنا ر کھا ہے؟ ہمارے دل پتھرو ں سے سخت اور دل کے چشمے خشک ہو گئے۔ آنکھوں نے اللہ کی یاد میں رونا ترک کر دیا ہے، اس لیئے قوم کو اجتماعی سطح پر توبہ کرنی ہوگی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top