ادب نہ کرنے والے کے سینے میں علم نافع نہیں ٹھہرتا : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اہل علم طبقہ ہی کسی قوم کو عروج کی طرف لیجانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان کے زوال کو عروج میں بدلنے کیلئے طلبہ کو علم کے حصول کو پہلی اور آخری ترجیح بنانا ہو گا، جو چاہتا ہے کہ علم لدنی سے فیض یاب ہو وہ ادب کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے اور اساتذہ کے جوتے اٹھانا اپنے لیے سعادت سمجھے۔ استاد کا ادب نہ کرنے والے کے سینے میں علم نافع نہیں ٹھہرتا۔ طلباء رات کو قیام اور سارا دن احکامات الہیہ کے مطابق گزاریں تو قربت اور تقوی نصیب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو علم بطریق ادب آتا ہے اس میں آسمانی دروازے کھل جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے طلباء سے ماہانہ تربیتی نشست کے دوران کینیڈا سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرنسپل بریگیڈئر اقبال احمد خان، شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر محمد نواز ظفر چشتی، ڈاکٹر ظہور اللہ الازھری، زاہد یوسف، محمد عباس نقشبندی، عبدالقدوس درانی، رانا محمد اکرم قادری اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ علم نافع کا حصول طلباء کی اولین ذمہ داری ہے اوراس کے تقاضوں میں رات کے کچھ حصہ کا قیام اور دن کے وقت حصول علم کی محنت اور احکام الہیہ کی پابندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حصول علم صرف زمانہ طالبعلمی تک محدود نہیں ہوتا یہ اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ آنے والی زندگی کا دارومدار اس پر ہوتا ہے ورنہ علم کا حصول تو ساری زندگی چلتاہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی تکمیل کے بعد طلباء جس فیلڈ میں بھی جائیں اس کا علم حاصل کرنے کی تگ و دو ساری زندگی کرتے رہے اور اپنی فیلڈ میں معراج تک وہی پہنچے گا جو علم و تحقیق کا دامن نہیں چھوڑے گا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ طلبا ء کا اسلحہ قلم اور کتاب ہے جو اس سے لیس ہوگا وہی آنے والے چیلنجز کا سامنا کرسکے گا۔ اس لیے طلباء اپنی اولین ترجیح حصول علم پر مرکوز رکھیں۔
تبصرہ