مظاہرے پر پولیس فائرنگ سے 3 افراد کی ہلاکت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
لوڈشیڈنگ کے اندھیرے اس وقت تک دور نہیں ہو سکتے جب تک عوام
اپنے قلب و ذہن کو شعورکی روشنی سے منور نہیں کر لیتے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم
اعلیٰ شیخ زاہد فیاض سے ٹیلی فونک گفتگو
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے میانوالی میں لوڈشیڈنگ کے خلاف ہونے والے مظاہرے پر پولیس فائرنگ سے 3 افراد کی ہلاکت اور 28 کے زخمی ہونے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمی حبس میں طویل لوڈشیڈنگ عوام سے جینے کا حق چھیننے کے مترادف ہے۔ لوڈشیڈنگ کے اندھیرے اس وقت تک دور نہیں ہو سکتے جب تک عوام اپنے قلب و ذہن کو شعور کی روشنی سے منور نہیں کر لیتے اور موجودہ نظام کو سمندر برد نہیں کر تے۔
انہوں نے کہا کہ مقتدر طبقہ عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔ گیس کی 3 روزہ بندش، بجلی کے ہوشرباء ریٹ اور مہنگائی کا عفریت عوام کو نگل رہا ہے اور بے دست و پا پارلیمنٹ اپنی ذمہ داریوں سے غفلت کا جرم کئے جا رہی ہے۔ وہ گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 97 فیصد طبقے کے حقوق پر 3 فیصد مراعات یافتہ طبقہ مسلط ہے۔ چند ہزار لوگ کروڑوں کے رزق پر قابض ہیں اور ان کی جان، مال اور عزت کا کوئی پرسان حال نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام شعور کی آنکھ کھولیں اور اپنے حقوق سے کھیلنے والوں سے اختیار چھین لیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ظالمانہ استحصالی اور منافقانہ نظام کے خلاف ہر فرد انفرادی اور اجتماعی طور پر کردار ادا کرے اور اسے سمندر برد کر دیا جائے تا کہ غریب عوام کی خوشحالی پر لگے قفل کو توڑا جا سکے۔
تبصرہ