عیدالاضحیٰ کے موقع پر یتیم بچوں اور بچیوں میں تحائف کی تقسیم

(رپورٹ: نبیلہ یوسف)

منہاج القرآن ویمن لیگ 9 سال سے یتیم و بے سہارا بچوں اور خواتین کے ساتھ عید کی خوشیاں مناتی ہے، جسے عید ایکٹویٹی کا نام دیا جاتا ہے۔ اس سال بھی منہاج القرآن ویمن لیگ کی ٹیم نے عیدالاضحی کے پرمسرت موقع پر منہاج ویلفیئر فانڈیشن کے پراجیکٹ "آغوش"میں، جہاں یتیم و بے سہارا بچوں کی تعلیم و تربیت اور کفالت کی جاتی ہے، ان بچوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کے لئے مختلف کھیلوں کا اہتمام کیا۔ ان کھیلوں میں میوزیکل چیئر، رسہ کشی اور آئس کریم کھانے کے مقابلے شامل تھے۔ ان گیمز سے بچے بہت زیادہ لطف اندوز ہوئے۔ گیمز میں جیتنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے اور عید کے دن دوپہر کا کھانا آغوش کے بچوں کے ساتھ کھایا۔

آغوش کے بچوں کو بھی عید ایکٹویٹی میں شریک کیا گیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی ٹیم اور آغوش کے بچے دارالامان جو مظلوم و بے سہارا خواتین کی کفالت کا ادارہ ہے کا وزٹ کیا جہاں خواتین کے لئے مختلف گیمز کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں چوڑیاں پہنانے کا مقابلہ، مہندی لگانے کا مقابلہ، پھل کھانے کا مقابلہ اور میوزیکل چیئر وغیرہ شامل تھیں۔ خواتین نے ان گیمز میں بھرپورحصہ لیا اور بہت enjoy کیا۔ خواتین کو خوبصورت گفٹس دئیے گئے، جن میں خوبصورت سکارف، چوڑیاں، مہندی اور بچوں کے کھلونے بھی شامل تھے۔ آخر میں سب خواتین میں کھانا تقسیم کیا۔

دارالامان کے بعد منہاج القرآن ویمن لیگ کی ٹیم نے انجمن حمایت اسلام کے زیرانتظام دارالشفقت میں یتیم و بے سہارا بچوں میں کھانا تقسیم کیا گیا اور ان بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزارا۔

آخر میں جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ، ڈینگی وارڈ، سرجیکل وارڈ، میڈیکل وارڈ، سکن وارڈ، کینسر وارڈ اور کارڈیالوجی وارڈ کے مریضوں، سٹاف اور تیمارداروں میں کھانا تقسیم کیا، ان کی مزاج پرسی کی اور ان کی صحت یابی کے لئے دعا کی۔ یوں انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شریک کیا گیا۔

ان تمام سرگرمیوں میں آغوش کے بچے منہاج القرآن ویمن لیگ کے شانہ بشانہ شریک رہے اور انہوں نے بھی اپنی عید منہاج القرآن ویمن لیگ کے ساتھ مختلف اداروں میں خدمات سرانجام دیتے ہوئے منائی۔

عیدالاضحی جسے عیدِایثار بھی کہا جاتا ہے، منہاج القرآن ویمن لیگ اور آغوش کے بچوں نے اسی ایثار کا مظاہرہ کرتے ہوئے دارالامان، دارالشفقت اور جناح ہسپتال میں جا کر عید کی حقیقی روح کو اجاگر کیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top