علامہ محمد شکیل ثانی کے ہاتھوں قبول اسلام

مورخہ: 14 مارچ 2012ء

منہاج القرآن انٹرنیشنل جاپان کے مرکز پر مورخہ 11 مارچ 2012 کی رات کو ہونے والے عظیم الشان پروگرام نے جاپان کے مختلف مذہبی وسیاسی حلقوں میں ایک مثبت اثر ڈالا ہے۔ علامہ محمد شکیل ثانی نے اپنی تقریر میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مشرکوں اور کفار کے ساتھ رحمت کا بیا ن فرمایا، جس میں انہوں نے غزوہ بدر کے جنگی قیدیوں کے ساتھ حسن سلوک، غزوہ احد میں کفار کے لئے دعا، طائف کی وادی میں پتھر کھانے کے بعد بھی رحمت سے نوازنے، فتح مکہ میں عام معافی کا اعلان کرنے اور مدینہ میں یہودیوں کے لئے مسجد نبوی کے دروازے کھولنے، سر انور میں کوڑا ڈالنے والی کے برتن صاف کرنے اور بستر گندا کرکے بھاگ جانے والے کے ساتھ آقاء دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت کا ذکر کیا۔

علامہ محمد شکیل ثانی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے لندن میں ہونے والی امن کانفرنس، حالیہ دورہ انڈیا، شیخ الاسلام کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف دیا جانے والا فتویٰ اور اس طرح کی دیگر کامیابیوں کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں کا صدقہ قرار دیا۔ جاپان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بدھ مت، عیسائی اور دیگر مذاہب کو مسجد میں کسی نے مدعو کیا تھا۔ اس پروگرام سے متاثر ہونے کے بعد بدھ مت مذہب سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے اسلام قبول کیا۔ یہ پروگرام پوری دنیا میں LIVE دیکھا گیا۔ علامہ محمد شکیل ثانی نے لڑکی کو کلمہ پڑھایا، ماہ خان نے مترجم کی ذمہ داری نبھائی۔ جب کلمہ پڑھا گیا تو دوستوں کے چہروں پر عجیب فرحت تھی۔ علامہ محمد شکیل ثانی نے اسے حلال وحرام کے احکامات، حرمت شراب اور حرمت سور کے بارے میں بتایا۔ علاقہ کی معزز شخصیات احمد سعید بھٹی، NPO کے صدر صالح خان افغانی، منہاج مصالحتی کونسل کے صدر انعام الحق، صدر منہاج القرآن اباراکی محمد ایاز بھی قبول اسلام کی اس تقریب میں موجود تھے۔

علامہ محمد شکیل ثانی اس سے قبل بھی پاکستان میں سات عیسائی لوگوں کو کلمہ پڑھا چکے ہیں۔ نو مسلم بیٹی کا نام حضرت سارہ زوجہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی نسبت سے رکھا گیا۔ آخر میں علامہ محمد شکیل ثانی نے انتہائی خشوع وخضوع سے دعا کرائی۔

رپورٹ: محمد فیصل ملک، محمد ایاز ملک

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top