محفل میلادِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھمبر (آزاد کشمیر)
منہاج القرآن ویمن لیگ بھمبر کے زیرِاہتمام مورخہ 25 مارچ 2012ء بروز اتوار عظیم الشان سالانہ محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد کیا گیا جس میں بھمبھرکی تمام یونین کونسلز اور علاقہ بھر سے تقریباً 3500 خواتین و طالبات نے شرکت کی جبکہ مرکز سے خصوصی خطاب کیلئے محترمہ گلشن ارشاد (مرکزی ناظمہ تربیت) نے شرکت کی۔ محفل کا باقاعدہ آغاز محترمہ اُمِ حبیبہ سٹوڈنٹ منہاج کالج کی تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کے بعد منہاج نعت کونسل MCW نے بڑے خوبصورت اور والہانہ انداز میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت کے پھول نچھاور کئے جس سے محفل پہ روحانی کیفیت چھا گئی۔ پروگرام میں محترمہ زینب جمیل (ناظمہ) نے نقابت کے فرائض سرانجام دئیے جبکہ محترمہ مسز زرینہ (صدر MWL بھمبر) نے استقبالیہ کلمات ادا کئے۔
محفل سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گلشن ارشاد نے "آؤ! کہ سب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عہدِ وفا کریں" کے عنوان پر انتہائی مدلل اور خوبصورت انداز میں حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت، تعظیم، اتباع اور وفا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ایک مومن کا اپنے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے چار قسم کا تعلق ہونا ایمان کی کاملیت کیلئے ضروری ہے۔ صحابہ کرام علیھم اجمعین کی زندگیاں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت، تعظیم، اتباع اور وفا کی عملی تصویر پیش کرتی ہیں اور رہتی دنیا تک صحابہ کی زندگیاں عاشقانِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے مینارۂ نور بنی رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج امتِ مسلمہ جن مشکلات سے گزر رہی ہے اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہم نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت وفا کی متقاضی ہے اور آج اگر امتِ مسلمہ اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنا چاہتی ہے تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کو وفا تک لے کر جانا ہوگا اور وفا کا عملی نمونہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سربلندی اور احیاء کیلئے عملی کاوشیں کرنا اور اصلاح معاشرہ کے لئے عملی خدمات سرانجام دینا ہے۔
محترمہ گلشن ارشاد نے منہاج القرآن کے ساتھ وابستگی اور رفاقت کی اہمیت کو تفصیلاً بیان کیا اور محفل میں موجود کثیر تعداد نے رفاقت اور وابستگی اختیار کی۔انہوں نے کہا کہ بحکم شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سالِ رواں کو میلادِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سال کے طور پر منایا جائے اور آقا علیہ الصلوۃ والسلام کی محبت کے چراغ گلی گلی سجائے جائیں، تاکہ ہمارا ٹوٹا ہوا تعلق گنبدخضرٰی سے جڑ سکے۔
محفل کا اختتام محترمہ گلشن ارشاد کی دعا پر ہوا۔
تبصرہ