عوام کے مقدر کو مستقل اندھیرے دینے والے مقتدر طبقے کی نورا کشتی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ رحیق عباسی

مورخہ: 09 مئی 2012ء

عوام الیکشن کے ڈرامے کاحصہ بنے تو 2 فیصد مقتدر طبقہ پھر ان کے حقوق سے کھیلنے کا ’’آئینی حق‘‘ لے لے گا
عوام موجودہ نظام انتخاب کو رد کر کے ملک کے 2 فیصد مقتدر طبقے کو سبق سکھانے کا تہیہ کرلیں

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ عوام کے مقدر کو مستقل اندھیرے دینے والے مقتدر طبقے کی نورا کشتی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ جو نام نہاد الیکشن کے نزدیک آنے تک شدید تر ہو جائے گی۔ عوام موجودہ نظام کے تحت ہونیوالے الیکشن کے ڈرامے کا پھر حصہ بنے تو اگلے پانچ سال 2 فیصد مقتدر طبقہ پھر ان کے حقوق سے کھیلنے کا ’’آئینی حق‘‘ لے لے گا۔ الیکشن کے نام پر چند خاندانوں کے درمیان سلیکشن کا کھیل کھینے کیلئے دوبارہ میدان تیار کیا جارہا ہے اور اس کھیل میں عوام کو ایک مرتبہ پھر فٹ بال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ عوام موجودہ نظام انتخاب کو رد کر کے ملک کے 2 فیصد مقتدر طبقے کو سبق سکھانے کا تہیہ کر لیں تو ملک و قوم کی خوشحالی کا سفر شروع ہو جائے گا۔ وہ گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن کی سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس کے دوران گفتگو کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر مرکزی امیر تحریک فیض الرحمن درانی، شیخ زاہد فیاض، جی ا یم ملک، رانا فاروق محمود، علامہ رانا محمد ادریس، ساجد بھٹی اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام اس اندھیری کوٹھڑی کی مانند ہے جو خوشحالی کے سورج اور عوام کے درمیان حائل ہے۔ عوام اس کوٹھڑی سے نجات کیلئے منظم کوششیں کریں اور منہاج القرآن کی بیداری شعور مہم میں شامل ہو کر اس سے نجات حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کی طاقت کا شعور دینے کیلئے پورے ملک میں موجودہ نظام انتخاب کے خلاف نفرت پیدا کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کا باہم مقابل آ جانا مقتدر طبقے کی ہٹ دھرمی کے باعث ہے۔ ملک کی موجودہ صورتحال ملک کو بد ترین بحران کی طرف لے جا رہی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے عوام کو اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآء ہونا ہو گا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top