موجودہ انتخابی نظام نے کرپشن، مہنگائی، توانائی کے بحران، بے روزگاری اور عوامی اداروں کو مفلوج کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 20 مئی 2012ء

جمہوریت کے گرم جوش حمایتی ہیں مگر موجودہ انتخابی نظام کے تحت ہونے والے الیکشن جمہوریت کے ساتھ مذاق ہوگا
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا بیرون ملک سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مرکزی مجلس شوریٰ سے خطاب
شوریٰ کے اجلاس میں توانائی کے بحران، مہنگائی، ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی کے خاتمے اور موجودہ انتخابی نظام کی تبدیلی کیلئے قرارداد متفقہ طور پر منظور

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موجودہ نظام کے تحت جلد یا بروقت ہونے والے الیکشن ملک و قوم کے ساتھ مذاق ہوگا۔ موجودہ انتخابی نظام کا شاخسانہ ہے کہ آج ادارے ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑے ہیں۔ صرف الیکشن کو مسائل کا حل سمجھنے والے قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں، چند سیاسی خاندانوں کوہی اقتدار کا حق دے کر عوام کے استحصال کے بدترین سلسلے کو جاری رکھنا قومی جرم ہو گا۔ موجودہ انتخابی نظام نے کرپشن، مہنگائی، توانائی کے بحران، بے روزگاری، اداروں کے ٹکراؤ، تعلیم و صحت جیسے ضروری شعبوں کو نظر انداز کرنے اور عوامی اداروں کو مفلوج کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا۔ الیکشن کے ذریعے تبدیلی کی باتیں کرنے والے اقتدار میں تھوڑا حصہ لینے کے سوا کچھ نہ کر سکیں گے۔ موجودہ نظام کے تحت الیکشن کے بعد کی صورتحال قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے گی۔ وہ گذشتہ روز ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ہونے والے تحریک منہاج القرآن کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے بیرون ملک سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔

اجلاس میں پانچوں صوبوں سے 1000 سے زائد عہدیداران نے شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی امیر تحریک فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، رانا فیاض احمد، سید الطاف گیلانی، انوار اختر ایڈووکیٹ، علامہ رانا محمدادریس، عاقل ملک، ساجد محمود بھٹی، جواد حامد اور دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین موجود تھے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں ہوں یا سیکولر سیاسی جماعتیں دونوں موجودہ نظام کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کردوں کہ ہم آئین اور ریاستی ڈھانچے کو بدلنے کی بات نہیں کرتے بلکہ اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں جو سیاسی پارٹیوں اور مفاد پرست طبقہ نے اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے قائم کر رکھا ہے۔ سیاسی و مذہبی پارٹیوں نے منشور کے تکلف کو بھی ختم کر دیا ہے۔ آج ایک دوسرے کو گالی دینے کا نام منشور ہے۔ دنیا بھر کے جمہوری ملکوں میں مختلف ایشوز پر پارٹیوں کے موقف ہوتے ہیں اور وہاں منشور پر ووٹ دیا جاتا ہے مگر پاکستان میں وننگ ہارسز کا مکروہ کھیل ہے جو عوام میں سے قیادت لانے کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس لئے عوام دشمن نظام کو بدلنے سے ہی ملک مسائل کی گرداب سے نکلے گا۔

شوریٰ نے موجودہ انتخابی نظام کو متفقہ قرارداد کے ذریعے مسترد کر دیا۔ تحریک منہاج القرآن انتخاب نہیں اصلاحات چاہتی ہے مگر اس سے قبل ملک کی معیشت کو سنبھالا دینے، کرپشن، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی کے بحران اور غریب عوام کو ریلیف دینے کیلئے قومی حکومت کا قیام ناگزیر ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہم جمہوریت کے گرم جوش حمایتی ہیں مگر موجودہ انتخابی نظام کے تحت ہونے والے الیکشن جمہوریت کے ساتھ مذاق ہوگا۔

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے شوریٰ کے اجلاس میں توانائی کے بدترین بحران، ہوشرباء مہنگائی، ٹارگٹ کلنگ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرنے، دہشت گردی کے تسلسل کے خاتمے اور موجودہ انتخابی نظام کی تبدیلی کیلئے قرارداد پیش کی جسے ہاؤس نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top