موجودہ انتخابی نظام غیر جمہوری اجزاء سے بنا ہے : شیخ زاہد فیاض
موجودہ انتخابی نظام میں 2 فی صد مقتدر خاندانوں کو ہی نمائندگی کا حق حاصل ہو
سکتا ہے
مقتدر طبقات نے الیکشن کے نام پر عوام کو ذبح کرنے کا اختیار حاصل کرنے کے انتظامات
مکمل کر لئے
شیخ زاہد فیاض کی پاکستان عوامی تحریک سندھ کے صدر ایس ایم ضمیر سے ٹیلی فونک گفتگو
قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہا ج القرآن شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ عدم تحفظ، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، بے روزگاری، ناانصافی اور بے یقینی کے آکٹوپس نے عوام کو موجودہ کرپٹ سیاسی نظام کی صورت میں جکڑ رکھا ہے۔ الیکشن کی طرف بڑھنے والی مذہبی سیاسی جماعتیں تبدیلی کی بات تو کر رہی ہیں مگر موجودہ انتخابی نظام غیر جمہوری اجزاء سے بنا ہوا ہے۔ اس میں ملک کے 2 فی صد مقتدر خاندانوں اور طاقتور طبقات کو ہی نمائندگی کا حق حاصل ہو سکتا ہے۔
وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک سندھ کے صدر ایس ایم ضمیر سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی محاز آرائی کا عروج کی طرف جانا اس بات کا اشارہ ہے کہ مقتدر طبقات نے الیکشن کے نام پر عوام کو ذبح کرنے کا اختیار حاصل کرنے کے انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ 10 سے 20 کروڑ ایک حلقے پر ایک امیدوار خرچ کرے گا. عوام کو لالچ، دھونس، غنڈہ گردی، برادری ازم کے ڈنڈے سے ہانک کر بیلٹ باکس بھرے جائیں گے اور ’’جمہوریت‘‘ کا خوبصورت پراسس مکمل ہو کر ’’عوام کی حکومت‘‘ تشکیل پاجائے گی۔
شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ عوام اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارنے کی بجائے موجودہ نظام کے خلاف موثر آواز بلند کریں اور شعور کے اجالے سے اپنی تقدیر بدل دیں۔ اگر عوام بےحسی کی چادر تان کر سوئے رہے تو جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات ہی ہے۔ اللہ اُنکی حالت بدلتا ہے جنہیں اپنی حالت بدلنے کا شعور ہوتا ہے اور وہ اجتماعی کاوش کرتے ہیں۔
تبصرہ