بیوہ عورت کو اس کے خاوند کی وراثت میں سے حصہ دار بنا کر اسکے معاشی حقوق کو مکمل تحفظ دیا گیا : نوشابہ ضیاء
پارلیمنٹ بیوہ عورتوں کے معاشی حقوق کو تحفظ دینے کیلئے قانون سازی
کے عمل کو مکمل کرے
اسلامی ریاست کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ بیوہ عورتوں کو بیت المال سے وظیفہ دے
بیواؤں کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی ایگزیکٹو کونسل کے
اجلاس سے گفتگو
منہاج القرآن ویمن لیگ کی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ اسلام نے انسانیت کو ہر طرح کے حقوق دینے کے ساتھ ہر فرد کو شعور حق بھی دیا ہے تا کہ کوئی دوسرا اس کی حق تلفی نہ کر سکے۔ اسلامی معاشرے میں بلا امتیاز نسل، مذہب اور منصب ہر کسی کو حقوق دینے کا نظام موجود ہے اور کوئی مقتدر بھی اختیارات کے ناجائز استعمال سے کسی دوسرے کی حق تلفی نہیں کر سکتا۔ اسلام نے عورتوں کا حقوق کے باب میں اتنا زیادہ خیال رکھا ہے کہ دنیا کا کوئی مذہب اور معاشرہ اس کی نظیر نہیں دے سکتا۔ پارلیمنٹ بیوہ عورتوں کے معاشی حقوق کو تحفظ دینے کیلئے قانون سازی کے عمل کو مکمل کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیواؤں کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بیوہ عورت کو اس کے خاوند کی وراثت میں سے حصہ دار بنا کر اسکے معاشی حقوق کو مکمل تحفظ دیا گیا ہے۔ بیواؤں کے حقوق کے حوالے سے اسلامی ریاست کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ بیوہ عورتوں کو بیت المال سے وظیفہ دیں اور انکی معاشی کفالت کا بندوبست کریں۔ اسلام نے عورت کو اولاد کی تربیت کے حوالے سے خاص ذمہ داری دی ہے۔ اولاد کی اچھی تربیت کرنے والی ماؤں کی اولاد بڑھاپے میں انکا سہارا بنتی ہے۔ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ اسلام نے اولاد کو ماں کے حقوق کی خاص طور پر تاکید کی ہے۔ خاوند کی وفات کے بعد اسلام بیوہ عورت کی اولاد کو اسکے تمام معاشی حقوق ادا کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ والدین کے حقوق ادا کرنے کی بارہا تلقین کا مقصد یہی ہے کہ بڑھاپے میں انہیں کوئی تکلیف نہ ہو۔ ماں ہو یا باپ انکی خدمت کرنے والی اولاد کو اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دنیا اور آخرت میں بہت زیادہ نعمتوں کی بشارت اسی لئے دی ہے۔
تبصرہ