نیشنل مینجمنٹ کالج کے سینئر آفیسرز کی ڈاکٹر حسین محی الدین القادری سے ملاقات
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت پر دنیا کی 15 سے
20 یونیورسٹیوں میں PHD کے مقالے لکھے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری عالم اسلام کا اتنا بڑا حوالہ ہیں جس پر ہر پاکستانی
کو فخر ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر سید حیدر علی
نیشنل مینجمنٹ کالج میں سینئر مینجمنٹ کورس کے ایک وفد نے ڈاکٹر سید حیدر علی ( ڈائریکٹر سٹاف) کی قیادت میں تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر حسین محی الدین القادری سے ملاقات کی اور مرکزی سیکرٹریٹ کے مختلف شعبہ جات کا وزٹ کیا۔ نائب امیر تحریک منہاج القرآن بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ اس موقع پرتحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض بھی موجود تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے پرنسپل سیکرٹری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل (PR) جی ایم ملک نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمان درانی نے نیشنل مینجمنٹ کالج سے آئے وفد اور تحریک منہاج القرآن کے قائدین کا باہمی تعارف کرایا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے وفد کے مختلف سوالات کے جوابات دیے اور تحریک منہاج القرآن کے پوری دنیا میں پھیلے ہوئے نیٹ ورک کے تنظیمی سٹرکچر اور دعوتی اور تعلیمی خدمات کی تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت کے مختلف گوشوں پر دنیا کی 15 سے 20 یونیورسٹیوں میں PHD کے مقالے لکھے جا رہے ہیں۔ یہ اس حوالے سے انکا منفرد اعزاز ہے کہ کسی شخصیت کی زندگی میں دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں میں مقالے لکھنے کا آغاز ہو جائے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی مطبوعہ کتب جن کی تعداد 450 سے متجاوز ہے پوری دنیا میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی علمی پیاس بجھا رہی ہیں۔ 1000 کے قریب مسودات ترتیب و تدوین اور طباعت کے مختلف مراحل میں ہیں۔ شیخ الاسلام 6000 سے زائد خطابات کی آڈیو اور ویڈیو CD's پر مشتمل اتنا بڑا علمی ذخیرہ انسانیت کو دے چکے ہیں۔ ان کی مذہبی، تعلیمی، رفاعی، امن عالم اوردعوتی خدمات کا وسیع دائرہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ معاشرے میں عموماً ایک تصور پایا جاتا ہے کہ اللہ کی رضا اور خوشی صرف مذہبی علم رکھنے والا ہی پا سکتا ہے اور دنیا کے دیگر شعبوں میں خدمات انجام دینے والا اس سے عموماً محروم رہتا ہے۔ یہ تصور درست نہیں ہے۔ اللہ کی خوشی اور رضا حاصل کرنے کے مواقع ہر شخص کیلئے یکساں ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی ایک شان ’’حفیظ‘‘ کی ہے وہ حفاظت فرمانے والا ہے۔ اب سیکیورٹی ایجنسیوں اور پولیس سے تعلق رکھنے والے اپنے پیشہ ورانہ فرائض اخلاص اور دیانت داری سے ادا کریں تو وہ اللہ کو راضی کرسکتے ہیں۔ اسی طرح ایک منتظم اپنے فرائض کی ادائیگی سے اللہ کی مخلوق کو آسانیاں دیتا ہے تو اللہ اس سے راضی ہو جاتا ہے۔ نیت کا اخلاص، محنت، دیانت داری شرط ہے اگر بندہ اپنے اندر یہ خصوصیات پیدا کر نے کی محنت کر لے تو وہ کسی بھی شعبہ سے تعلق رکھتا ہو اللہ کی رضا حاصل کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے وفد کے اراکین کو شیخ الاسلام کی مختلف کتابوں کے سیٹ اور CD's کا تحفہ بھی دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سید حیدر علی ( ڈائریکٹر سٹاف ) نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری عالم اسلام کا اتنا بڑا حوالہ ہیں جس پر ہر پاکستانی کو فخر ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر صاحب نے ادارے بنائے ہیں اور انکا کام نہ صرف صدیوں کا قرض چکا رہا ہے بلکہ آنے والی کئی صدیوں کیلئے امت کو علوم کا ناقابل تردید تحفہ دے رہا ہے جو امت کو عروج کی طرف گامزن رکھے گا۔ اللہ تعالیٰ شیخ الاسلام کا سایہ امت پر تادیر قائم رکھے۔
تبصرہ