امانت علی گوندل شہید کی نماز جنازہ اور میت کی پاکستان روانگی
منہاج القرآن انٹرنیشنل (جاپان) کے تاحیات رفیق امانت علی گوندل جو گذشتہ دنوں ٹریفک حادثے میں شہید ہو گئے تھے کی مورخہ 28 اکتوبر 2012ء آہوں اور سسکیوں میں نماز جنازہ ادا کرد ی گئی۔نماز جنازہ میں منہاج پیس اینڈ انٹی گریشن جاپان کے صدر محمد انعام الحق، احمد سعید بھٹی،حافظ محمد یعقوب مغل، نعیم الغنی آرائیں، محمد ادریس،سرفراز احمد گورائیہ اور پاکستانی کمیونٹی نے محبتوں اور چاہتوں کا بے پناہ اظہار کیا۔
نماز جنازہ کا وقت شام 4 بجے رکھا گیا تھا مگر قانونی کارروائی مکمل نہ ہونے کی وجہ سے نماز جنازہ رات 8:30 پر ادا کی گئی، منہاج القرآن انٹرنیشنل اباراکی کین جاپان کے ڈائریکٹر علامہ شکیل احمد ثانی نے نماز جنازہ پڑھائی وہ اس سے پہلے امانت علی گوندل کے بارے میں بتاتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ نماز جنازہ کے لئے لوگ شام 4 بجے ہی پہنچنا شروع ہوگئے اور تقریباً پانچ سوکے لگ بھگ افراد اکٹھے ہوگئے۔ میت کے حصول کے لئے احمد سعید بھٹی، محمد انعام الحق اور نعیم الغنی آرائیں نے بھر پور کوششیں کیں اور جملہ امور کو احسن انداز میں مکمل کرنے کے بعد میت وصول کی۔ میت کو غسل دینے کے لئے نعیم خان (یوکی)، محمد فیصل ملک، صابر حسین اور علامہ شکیل ثانی نے اپنی خدمات پیش کیں۔نماز جنازہ کے بعد میت کو مرکز منہاج القرآن میں رکھا گیا۔ لوگوں کی کثیر تعداد مرحوم کے لئے رات بھر قرآن خوانی کرتی رہی۔
مورخہ 29 اکتوبر 2012ء کی صبح پاکستانی ایئر لائن PIA کے ذریعے میت کو پاکستان روانہ کیا گیا۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل جاپان نے مرحوم امانت علی گوندل کے یتیم بچوں کے لئے ایک خطیر رقم بھی جمع کی جو ان کے گھر والوں کو بھجوائی گئی۔ایئر پورٹ پر کلمہ شہادت کی گونج میں علامہ محمد شکیل ثانی اور دیگر ساتھیوں نے امانت علی گوندل کی میت کو PIA کے عملہ کے سپرد کیا۔ میت کے لاہور پہنچے پرنائب ناظم اعلی راجہ جمیل اجمل نے وصول کرنے کے بعد لواحقین کے سپرد کیا۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی ایمبولینس کے ذریعے ان کے جسد خاکی کو شیخوپورہ روانہ کیا گیا جہاں تقریباً 12 ہزار لوگوں نے منہاج القرآن کے عظیم سپوت کی نماز جنازہ پڑھی۔ نماز جنازہ میں نائب ناظم اعلی راجہ جمیل اجمل کی قیادت میں پانچ رکنی مرکزی وفد نے شرکت کی، ان کے علاوہ شیخوپورہ کے گردونواح سے منہاج القرآن کے ایگزیکٹو ممبران اور کارکنان نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
رپورٹ: اعجاز رمضان کیانی
تبصرہ