میرپور آزاد کشمیر: اجلاس بسلسلہ عوامی اسقبال
مورخہ 13 نومبر 2012ء منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سنیئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض 23 دسمبر 2012ء کو تاریخی عوامی استقبال کے سلسلے میں میرپور آزاد کشمیر پہنچے تو قائدینِ تحریک منہاج القرآن آزاد کشمیر نے کا ان پرتپاک استقبال کیا۔ تلاوت اور نعت شریف کے بعد ناظم کشمیر حافظ احسان الحق نے استقبالیہ کلمات پیش کیے اور مہمانانِ گرامی اور میرپورڈویژن کی تمام تحصیلات سے آئے ہوئے صدور، ناظمین اور یونین کونسلز کے عہدیداران نے گذشتہ ایک ماہ کی رپورٹ پیش کی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی پاکستان آمد کے موقع پر عوامی استقبال کیلئے سینکڑوں بسوں کا قافلہ مینارِ پاکستان لے کر جانے کا عزم کیا۔
اس موقع پر سیئنر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23 دسمبر کو عالم اسلام کے عظیم قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا عظیم الشان تاریخی استقبال کیا جائے گا۔ 23 دسمبر کا دن فیصلہ کر دے گا کہ پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کا صرف ایک ہی لیڈر ہے، جس کا نام ڈاکٹرطاہرالقادری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جس کو عزت دینا چاہے، دنیا کی کوئی طاقت اس کو نیچا نہیں دکھا سکتی۔ ان شاء اللہ 23 دسمبر کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے محبت کرنے والوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر پورے لاہور اور گرد و نواح کو بھر دے گا۔
امیر کشمیر سید ابرار سرور شاہ نے صدارتی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سے سینکڑوں بسوں کا قافلہ اپنے عظیم قائد کے استقبال کیلئے لاہور جائے گا اور ہم 20 دسمبر کو ہی مینارِ پاکستان کے سبزہ زار کو بھر دیں گے۔ اس دن کرپٹ، فرسودہ، عوامی دشمن، سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کو سمندر بُرد کر دیا جائے گا۔
مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ حافظ تجمل حسین انقلابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشن ہماری زندگی ہے۔ ہمارے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے۔ انہوں نے پُرجوش انداز میں کہا کہ کشمیر کے فرزندو اور آقا علیہ الصلوٰۃ و اسلام کے غلامو! اٹھو اور راتوں رات پورے پاکستان کا نقشہ بدل دو۔ مرکزی نائب ناظم تنظیمات خالد حسینی نے کہا کہ جو کچھ ہم کر رہے ہیں ہمارے قائد کی نگاہ میں ہے۔ ہمیں دن رات ایک کرنا ہے اور مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع کرنا ہے۔
اجلاس میں نقابت کے فرائض محمد امتیاز صدر تحریک میرپور نے نہایت خوبصورتی سے ادا کیے۔ دعا اور پرُتکلف ظہرانے کے ساتھ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔
رپورٹ : عزیر خالد قریشی (سیکرٹری انفارمیشن)
تبصرہ