موجودہ نظام انتخاب کو کینسر ہو چکا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری

23 دسمبر 2012ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ایک نجی ٹی وی چینل کو قومی اصلاحات کے اعلان کے حوالے سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت انارکی پھیلی ہوئی ہے۔ محرم الحرام کے مقدس مہینے میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ کراچی، کوئٹہ، خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں کہیں امن نہیں۔ دہشت گرد جہاں چاہتے ہیں حکومت کی رٹ کو چیلنج کر دیتے ہیں۔ برادشت ختم ہو رہی ہے اور پوری سوسائٹی ڈپریشن کا شکار ہے۔ غربت، افلاس، مایوسی، بیروزگاری اور تعلیم کا فقدان ہے۔ ہمارا حال بنی اسرائیل کی قوم کی طرح کا ہوچکا ہے۔ کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ سیاسی انٹری گریشن آ رہی ہے۔ اندرونی اور بیرونی تھرٹ ہے۔ عوام کی قومی مفاد پر سوچ ختم ہوچکی ہے۔ ہمارا سارا انحصار فارن ایڈ پر ہے۔ ناکام سٹیٹ کی باتیں ہورہی ہیں۔ قوم کو پھر ایک مرتبہ کرپٹ نظام الیکشن میں جھونکا جا رہا ہے جس کا نتیجہ مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں نکلے گا کیونکہ کرپٹ نظام انتخاب نے19 کروڑ عوام کو زنجیروں میں جکڑ دیا ہے۔ کرپٹ نظام انتخاب کو بدلے بغیر تبدیلی ممکن نہیں کیونکہ یہ نظام کینسر ذدہ ہو چکا ہے جس کا علاج آپریشن کے بغیر ممکن نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ میں 23 دسمبر کو کسی بھی سیاسی ایجنڈے کے تحت نہیں آرہا ہوں۔ ہم اس نظام انتخاب کے تحت کبھی بھی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے۔ میں خود جمہوریت کا قائل ہوں اور اپنی طبیعت میں اسلامی جمہوری سوچ رکھتا ہوں۔ اللہ پاک کا شکر ہے کے اس نے مجھے ایسی حرص اور لالچ سے پاک رکھا ہے، میں تو اس قوم کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو سہار ا دینے کے لئے آرہا ہوں اور 19 کروڑ عوام، فوج، عدلیہ، حکومت، دنیا اور میڈیا کے سامنے قومی اصلاحات کا پروگرام رکھوں گا اور اللہ نے مجھے جو سمجھ بوجھ دی ہے اس کے واسطے سے میں مسائل کا حل پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ شاید پاکستان کی 60 سالہ تاریخ کا یہ مینار پاکستان کا جلسہ سب سے بڑا ہوگا اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے کونوں سے افراد اس میں شرکت کریں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top