ڈاکٹر اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے مغربی جمہوریت کے مقابل اسلام کا حقیقی تصور جمہوریت دیا۔ قیوم نظامی
موجودہ نظام انتخاب مستقبل کے اقبال و جناح کو دفن کئے جا رہا ہے
سینئر صحافی و کالم نگار قیوم نظامی کی منہاج یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک
سائنسز کے سینئر طلباء سے گفتگو
ڈاکٹر اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے مغربی جمہوریت کے مقابل اسلام کا حقیقی تصور جمہوریت دیا۔ پاکستان میں جمہوریت کی موجودہ شکل ڈاکٹر اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے تصور جمہوریت سے متصادم ہے۔ اس لئے ہمارا معاشرہ تنزلی کی بدترین تصویر پیش کر رہا ہے۔ ڈاکٹر اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا تصور جمہوریت یہ ہے کہ ملک کے غریب عوام امیروں پر ٹیکس لگائیں۔ اقبال ایسی سیاست کے قائل تھے جو ریاست کو استحکام اور عوام کو خوشحالی دے۔ موجودہ نظام انتخاب مستقبل کے اقبال و جناح کو دفن کئے جا رہا ہے اور یہ نظام شیطانی جمہوری ہے جس کے خلاف ڈاکٹر طاہر القادری نے موثر آواز بلند کر دی ہے۔ نظام انتخاب کے خلاف 23 دسمبر کو ڈاکٹر طاہر القادری کی کال وقت کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و کالم نگار قیوم نظامی نے منہاج یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سینئر طلباء کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری نظام کے اندر ایک بھی سیاستدان نہیں جو اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور جناح کی فکر کا امین ہو۔ پاکستان میں طبقاتی جمہوریت مسلط ہے۔ جس میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہے۔ افسوس اقبال کے اشعار کے بغیر تقریر کو ادھورا سمجھنے والے ’’قائدین‘‘ فکر اقبال کے باغی ہیں۔ اقبال اس جمہوریت کے قائل تھے جو روحانی اور اخلاقی تو ہو مگر شیطانی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساوات پر مبنی جمہوریت ہی اعلیٰ اسلامی اقدار پروان چڑھا سکتی ہے۔ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے جس جمہوریت کا تصور دیا وہ فرائض کی ادائیگی کے گرد گھومتا ہے اس سے ہر ایک کو حق خود بخود مل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا 40 سال کے سیاسی تجربہ کا نچوڑ یہ ہے کہ حکمرانوں نے قومی مفادات کو ذاتی مفادات کی خاطر ذبح کیا ہے۔
تبصرہ