ڈیرہ غازیخان : ایم ایس ایم کے زیراہتمام پاکستان بچاؤ طلبہ مارچ
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ڈیرہ غازیخان کے زیراہتمام پاکستان میں رائج کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف سینکڑوں طلباء نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آواز پر اعلان بغاوت بلند کر دیا، اسی سلسلہ میں مورخہ 30 نومبر 2012ء بروز جمعۃ المبارک کو ایک عظیم الشان پاکستان بچاؤ طلبہ مارچ ہوا، جس کی قیادت مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ تجمل حسین انقلابی نے کی۔ مہمانان خصوصی میں ڈاکٹر ساعد اختر بلوچ، ڈاکٹر اللہ بخش بھٹی، عامر کریم، ربنواز، عمردراز قریشی اور محمد سعید شامل تھے۔
پاکستان بچاؤ طلبہ مارچ کا آغاز صبح 10 بجے ہوا، اور ڈیرہ غازیخان کی فضائیں تادیر سیاست نہیں ریاست بچاؤ کے نعروں سے گونجتی رہیں۔ سٹوڈنٹس نے CHANGE اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خوش آمدید لکھے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
تجمل حسین انقلابی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری قوم کو بیوقوف بنانے کا نام سیاست ہے، اس وقت پاکستان کی بقاء، سلامتی اور استحکام سیاست میں نہیں، بلکہ موجودہ کرپٹ انتخابی نظام کو ٹھکرا دینے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا طلباء مارچ اس بات کی گواہی دے رہا کہ پاکستان کے سٹوڈنٹس پاکستان بچانے کے لیے باہر نکل آئے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 23 دسمبر کو پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کا ایجنڈا دیں گے۔ ایسا حل جس سے موجودہ مسائل سے نجات حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سیاست میں حصہ لینے نہیں، بلکہ ریاست کو بچانے کے لیے پاکستان آ رہے ہیں۔ 23 دسمبر کو مینار پاکستان پر عوامی طاقت کا وہ نظارہ نظر آئے گا، جو اس سے پہلے کبھی نہ دیکھا گیا ہو گا۔ 23 دسمبر کو ان شاء اللہ پورے پاکستان سے لاکھوں طلباء مینار پاکستان پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظام کی خرابی کے باعث کرپشن، تباہی اور بربادی نے جنم لے لیا ہے۔ طلباء نے ملک بنایا تھا اور طلباء ہی ملک بچائیں گے۔
سٹوڈنٹس نے طلباء مارچ میں پاکستان کو درپیش مسائل پر مبنی ایک خاکہ بھی پیش کیا جس میں پاکستان کو درپیش مسائل میں جکڑا ہوا دکھایا گیا تھا۔ اس مارچ میں GCT ،BZU، انٹر کالج، ڈگری کالج، کامرس کالج اور دیگر کالجز کے سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی۔
تبصرہ