آئین کے جھاڑو کے ساتھ جمہوریت کو صاف ستھرا کرنا چاہتا ہوں: ڈاکٹر طاہرالقادری
ملک کی بقا کیلئے سودے بازی نہیں کروں گا۔ آئین اور جمہوریت سے ہاتھ کرنے والے شور مچاتے ہیں تو مچاتے رہیں۔
جمہوریت کی گاڑی کو پٹڑی پر چڑھانے آیا ہوں، آئین اور جمہوریت کی بحالی میرا مشن ہے۔
کرپٹ اور ظالمانہ نظام انتخاب کا سر کچلنے کیلئے آئینی اور جمہوری جدوجہد عوام کا حق ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
لاہور: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت ڈی ریل ہو چکی ہے۔ اسکی گاڑی کو پٹڑی پر چڑھانے آیا ہوں۔ آئین اور جمہوریت کی بحالی میرا مشن ہے۔ آئین کے جھاڑو کے ساتھ جمہوریت کو صاف ستھرا کرنا چاہتا ہوں۔ مارچ آئینی حق ہے، دنیا کی کوئی طاقت عوامی مارچ سے نہیں روک سکتی۔ 14 جنوری کو اسلام آباد تک ایک شیشہ بھی نہیں ٹوٹے گا، افسوس ملک میں دلیل کا کلچر ختم ہو گیا ہے۔ کرپٹ اور ظالمانہ نظام انتخاب کا سر کچلنے کیلئے آئینی اور جمہوری جدوجہد عوام کا حق ہے۔ گھر کا زیور عوامی مارچ کیلئے دے دیا، کارکنان سراپا قربانی ہیں۔ عوام بھی قربانی کے عمل میں شریک ہو چکے۔ ملک کی بقا کیلئے سودے بازی نہیں کروں گا۔ آئین اور جمہوریت سے ہاتھ کرنے والے شور مچاتے ہیں تو مچاتے رہیں۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے بغیرانتخابات گذشتہ الیکشن کا ری پلے ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے گذشتہ روز کالم نگاروں کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں احتساب کا ادارہ تسلیم کرلے کہ روزانہ 10 سے 12 ارب جبکہ سالانہ 5000 ارب سے زائد کی کرپشن ہو رہی ہے اور حکمران طبقہ کرپشن کی تفصیلات جاننے اور اسکی روک تھام کی بجائے چیئرمین نیب کو ہی ٹارگٹ کر لے اور پارلیمنٹ پھر بھی خاموش ر ہے تو وہاں کیا بچ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظام انتخاب اور کرپشن کے خاتمے کیلئے 14 جنوری کا دن ملکی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرے گا۔ ہم پرامن رہتے ہوئے اپنے مطالبات منوا کر اٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظام انتخاب میں اصلاحات سے تمام جماعتوں کو فائدہ ہوگا اور وہ گھوڑوں کی خرید و فروخت سے نکل کر انسانوں کے انتخاب کی طرف آئیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ایسی عبوری حکومت چاہتے ہیں جو آئین کے مطابق ہو، حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اداروں اور پارلیمنٹ سے باہر کی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے۔ عبوری حکومت کو مکمل اتھارٹی دی جائے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سے پہلے آئین کی معطل شدہ دفعات پر عمل درآمد کرا سکیں۔ ان پر عمل درآمد کیلئے یقینا لمبا عرصہ نہیں صرف اخلاص اور مضبوط ارادہ چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو 75 فی صد کام بھی مکمل کر چکی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دو ملین افراد کی طرف سے مینار پاکستان میں کھڑے ہو کر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی گئی ہے اور ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کے غیر فعال ہونے کا اقرار رینٹل پاور کیس میں مسلم لیگ (ن) عدالت کے رو برو کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مارچ کیلئے 100 کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں۔ 40 لاکھ افراد کا عوامی مارچ ملک میں عوام کی حکومت قائم کرنے کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
تبصرہ