لانگ مارچ، لاکھوں افراد اسلام آباد میں (لمحہ بہ لمحہ)
لاکھوں شرکاء 32 گھنٹے سفر کر کے اسلام آباد پہنچے
پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی مارچ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا
جگہ جگہ رکاوٹیں، قافلوں کو روکنا، حکومتی بوکھلاہٹ بے نقاب
عوام کے سمندر نے ڈاکٹر طاہرالقادری اور لانگ مارچ کو خوش آمدید کہا
عوام حکمرانوں سے اپنا حق چھین کر ہی دم لیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری
لاکھوں عوام کے سامنے کنٹرینرز، رکاوٹیں اور حکومتی مزاحمت پانی کی طرح بہہ جائیں گی:
شرکاء مارچ
لانگ مارچ، جی ٹی روڈ چکوال، گوجر خان اور شہر اقتدار سے۔ ایم ایس پاکستانی
- دوپہر 2 بجے مارچ شرکاء دینہ شہر پہنچے، جہاں گھروں اور دکانوں کی چھتوں پرموجود ہزاروں لوگوں نے مارچ کو خوش آمدید کہا۔
- ساڑھے تین بجے اطلاع ملی کہ انتظامیہ نے سرگودھا، چکوال اور چکری کی درجنوں بسوں کے قافلے چکری انٹر چینج پر روک دیئے گئے۔
- شرکاء لانگ مارچ نے تین بجکر چالیس منٹ پر سوہاہ انٹرچینج کراس کیا۔ جس کے بعد سوہاہ شہر پہنچنے پر ہزاروں لوگ سڑک کے دواطراف استقبال کے لیے کھڑے تھے۔
- لانگ مارچ جوں جوں روالپنڈی اسلام آباد کے قریب پہنچا، تو سینکڑوں گاڑیاں قافلے میں شامل ہوتی گئیں۔
- ملکی و بین الاقومی میڈیا کے نمائندوں ایک بڑی تعداد لانگ مارچ کی کوریج میں مصروف دکھائی دی، ایکسپریس نیوز نے اپنی 5 ڈی ایس این جیز کے ساتھ سب سے بڑے کوریج نیٹ ورک کا انتظام کیا تھا۔
- شام 4 بج کر 1 منٹ پر عوامی لانگ مارچ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ یہ مارچ بذریعہ جی ٹی روڈ لاہور سے اسلام آباد سے جانے والا دورانیہ کے اعتبار سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سفری قافلہ بن گیا۔ اس سے پہلے بحالی عدلیہ تحریک کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا قافلہ 26 گھنٹے سفر کر کے اسلام آباد سے لاہور پہنچے تھے۔
- پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا لانگ مارچ نے 26 گھنٹوں میں لاہور سے سوہاہ تک کا سفر طے کیا۔
- شام سوا چاربجے جی ٹی روڈ چکوال موڑ پر قافلے پہنچے تو پولیس نے پبلک ٹریفک کو عارضی طور پر روک کر لانگ مارچ کو گزارا۔
- دینہ شہر سے نکلنے کے بعد مرکزی قافلے کو اسلام آباد سے لاہور جانے والی ون وے سٹرک پر ڈال دیا گیا۔
- مرکزی قافلے میں موجود جیمرز وین کی وجہ سے سو میٹر تک اردگرد چلنے والی گاڑیوں کے موبائل سگنلز کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سگنلز بھی غائب رہے۔
- ملین مارچ کی میڈیا کوریج روکنے کے لیے ٹی وی چینلز پر حکومتی دباؤ واضح ہوگیا۔ اے آر وائی کے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے ٹوئٹر پر پیغام دیا کہ اے آر وائی پر لانگ مارچ کی کوریج نہ دینے کا شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
- ڈاکٹر طاہرالقادری نے چکوال موڑ پر نماز عصر ادا کی۔
- شام پانچ بجکر 30 منٹ مرکزی قافلہ گنج منڈی پہنچا، جہاں ڈاکٹر طاہرالقادری نے نماز مغرب ادا کی۔ گنج منڈی کی مرکزی جامع مسجد والے چوک سے ایلیٹ فورس کی 8 گاڑیاں اور ایک بکتر بند پولیس وین بھی آپ کے سیکیورٹی قافلے میں شامل ہوئی۔
- سوا 6 بجے گوجر خان سٹی پہنچنے پر ہزاروں افراد سٹرکوں پر موجود تھے۔ یہاں جہلم سے بھی زیادہ عوام استقبال کے لیے موجود تھی۔
- گوجر خان میں استقبالی ہجوم میں نوجوانوں چیخ چیخ کر نعرے لگا رہے تھے۔ یہاں پر لوگوں نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے استقبال کے لیے صبح دس بجے سے سڑک کنارے کھڑے ہوئے ہیں۔
- منہاج القرآن گوجر خان کے قائدین پر شیخ الاسلام کی آمد کبوتر چھوڑے اور تمام قافلے پر گل پاشی بھی کی۔
- مندرہ میں سو سے زائد گاڑیوں کا قافلہ لانگ مارچ میں شرکت کے لیے تیار کھڑا تھا۔
- شرکاء مارچ کی دل چسپ آراء سننے کو ملیں، جن میں یہ رائے مارچ میں شرکت کرنے والے ہر شخص کی زبان زد عام رہی۔
- ’’لاکھوں عوام کے سامنے کنٹرینرز، رکاوٹیں اور حکومتی مذاحمت پانی کی طرح بہہ جائیں گی‘‘۔
- گنج منڈی سے لے کر چھنی پل تک مرکزی قافلہ اڑھائی گھنٹے میں پہنچا۔
- لانگ مارچ میں شریک ہزاروں خواتین کی حفاظت کے لیے ویمن کمانڈوز بھی قافلے کے ساتھ ڈیوٹی کرتی رہیں۔
- جی ٹی روڈ پرشام کے بعد ڈاکٹرطاہرالقادری کے قافلے کے ساتھ فلڈ سرچ لائٹ روشن کر دی گئی، جو ڈیڑھ سو میٹر تک روشنی دے رہی تھی۔
- شرکاء شب سوا نو بجے روات پہنچے۔
- اطلاعات کے مطابق لانگ مارچ کے لیے بنائے گئے پنڈال میں صبح 10 بجے سے ہی ہزاروں شرکاء پہنچنا شروع ہو گئے۔ رات دس بجے تک لانگ مارچ کی آمد سے پہلے قافلوں کی انفرادی آمدکا سلسلہ جاری تھا۔
- شب دس بجے قافلے کا ایک کنارا راولپنڈی پہنچ گیا، دونوں سٹرکوں پر سفر کے باوجود مارچ کا دوسرا کنارا درجنوں کلو میٹرز پر مشتمل تھا۔
تبصرہ