29 ویں عالمی میلاد کانفرنس 2013ء-جھلکیاں
شدید سردی اور کھلے آسمان تلے لاکھوں شرکاء موجود
پروگرام کا پہلا حصہ شب 9 بجے شروع، شرکاء کی آمد کا سلسلہ جاری
شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب شب ایک بجے کے بعد متوقع
سیکیورٹی کے سخت انتظامات، پنڈال میں کرسیاں
مینار پاکستان سے، ایم ایس پاکستانی
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 11 ربیع الاول 24 جنوری 2013ء کو مینار پاکستان لاہور میں 29 ویں عالمی میلاد کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ شب 9 بجے پروگرام کا پہلا حصہ تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا جس کی سعادت قاری غلام مصطفیٰ نے حاصل کی۔ شدید سردی کے باوجود مینار پاکستان کے سبزہ زار اور کھلے آسمان تلے لاکھوں عشاقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم موجود ہیں۔ مینار پاکستان کا تاریخی وینیو اس وقت عالمی میلاد کانفرنس کے رنگ میں ایک روح پرور منظر پیش کر رہا ہے، جہاں پروگرام اپنی پوری آب و تاب سے جاری ہے۔
پروگرام میں مردوں کے علاوہ ہزاروں خواتین بھی شریک ہیں۔ پروگرام کے پہلے حصہ میں نعت خوانی ہو رہی ہے۔ ملک پاکستان اور بین الاقوامی شہرت یافتہ ثناء خوان حضرات ثناء خوانی کر رہے ہیں۔ یہ پروگرام چینل 92 کے ذریعے براہ راست نشر کیا جا رہا ہے، جبکہ شب گیارہ بجے سے اے آر وائی نیوز سمیت دیگر ٹی وی چینلز کے ذریعے بھی براہ راست پیش کیا جائے گا۔ پروگرام میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خصوصی خطاب ہوگا۔
جھلکیاں
انتظامات
مینار پاکستان کے سبزہ زار میں عالمی میلاد کانفرنس کے انتظامات چوبیس گھنٹوں سے بھی کم وقت میں مکمل کیے گئے۔ جس کی وجہ ضلعی حکومت کا اجازت نامہ تھا۔ ضلعی حکومت نے 23 جنوری کی شب نو بجے میلاد کانفرنس کے انعقاد کی باقاعدہ اجازت دی تھی۔ جس کے بعد تحریک منہاج القرآن نے صرف چوبیس گھنٹوں کی ڈیڈ لائن پر کانفرنس کے تمام انتظامات مکمل کیے۔
مرکزی اسٹیج کی تنزئین و آرائش کا کام پروگرام شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے مکمل کیا گیا۔ مینار پاکستان کے سائے تلے تحریک منہاج القرآن کا ایک ماہ میں یہ دوسرا میگا ایونٹ تھا، ٹھیک ایک ماہ قبل 23 دسمبر 2012ء کو ’’سیاست نہیں، ریاست بچاؤ‘‘ عوامی استقبال جلسہ کا انعقاد کیاگیا تھا۔
سیکیورٹی
عالمی میلاد کانفرنس میں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔ مقامی پولیس انتظامیہ، اسپیشل برانچ، ایلیٹ فورس سمیت پولیس کے جوان اپنی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ پولیس انتظامیہ کے علاوہ منہاج القرآن کے سینکڑوں سیکیورٹی رضا کار بھی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
خواتین کی سیکیورٹی کے لیے خواتین پولیس کے ساتھ منہاج القرآن ویمن لیگ کی رضا کار بھی سیکیورٹی کی ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔
اسٹیج اور مینار پاکستان کے اردگرد کی جگہ کو سراغ رساں کتوں کی مدد سے چیک کیا گیا۔
پروگرام شروع ہونے سے پہلے اسپیشل برانچ اور مقامی پولیس کے افسران اپنے جوانوں کے ساتھ مختلف جگہوں پر سیکیورٹی کا معائنہ کرتے رہے۔
گردونواح
عالمی میلاد کانفرنس کی وجہ سے مینار پاکستان اور اس کے اردگرد سٹرکیں انتہائی بارونق ہو گئیں۔ گرد و نواح کی سٹرکوں پر ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے ٹریفک پولیس نے خصوصی انتظامات کیے تھے۔ مینار پاکستان کے گڈی گراونڈ میں شرکاء کی گاڑیوں کی پارکنگ کا انتظام کیا گیا۔
اسٹیج
عالمی میلاد کانفرنس کا مرکزی اسٹیج مینار پاکستان کے سائے تلے بنایاگیا، جس کا رخ حسب سابق داتا دربار کی طرف تھا۔ اسٹیج کو بہت بڑے بیک ڈراپ سے سجایا گیا، جس کے اردگرد دو میگا ڈیجٹیل اسکرین نصب تھیں۔
مرکزی اسٹیج کے اردگرد مینار پاکستان کے چبوترے کی راہداریوں پر وی آئی پی مہمانوں کے لیے کرسیاں لگائیں گئیں تھیں۔
اسٹیج اور اس کے گردونواح میں فلڈ لائٹس اور روشنیوں کا بہترین انتظام کیا گیا تھا۔
پنڈال
سخت سردی کے پیش نظر مینار پاکستان کے پنڈال میں شرکاء کے لیے کرسیوں کا انتظام کیا گیا۔ پنڈال میں شرکاء کی آمد کا سلسلہ مغرب کی نماز کے بعد شروع ہو گیا۔ شرکاء کے پنڈال میں داخلے کے لیے مختلف داخلی دروازے بنائے گئے۔ شب 8 بجے تک ہزاروں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے تھے۔ پنڈال میں شرکاء کے داخلے کی وجہ سے مینار پاکستان کے اردگرد سٹرکوں پر بہت زیادہ رش رہا۔
خواتین پنڈال
خواتین کے لیے الگ پنڈال بنایا گیا ، جس میں خواتین بچوں سمیت موجود رہیں۔ خواتین کے داخلے کے لیے مینار پاکستان کاگیٹ نمبر تین مختص کیا گیا تھا۔
میڈیا
عالمی میلاد کانفرنس کی کوریج کے لیے میڈیا کے درجنوں نمائندے موجود رہے۔ میڈیا کے لیے اسٹیج کی دائیں جانب جگہ مختص کی گئی، جہاں ڈی ایس این جیزاور او بی وین کھڑی تھیں۔ پروگرام شروع ہونے سے پہلے سے اختتام تک میڈیا کے نمائندے براہ راست کوریج پیش کرتے رہے۔ خصوصا پروگرام کی سیکیورٹی پر فوکس کیا گیا تھا۔
ضیافت میلاد
عالمی میلاد کانفرنس میں حسب سابق اس سال بھی ضیافت میلاد کا اہتمام کیا گیا تھا، جہاں شرکاء پروگرام میں شرکت کرنے سے پہلے میلاد ضیافت کرتے رہے۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار میں سیل سنٹر کے ساتھ ضیافت میلاد کے لیے جگہ مختص کی گئی تھی۔ ضیافت میلاد میں ہر خاص و عام کے لیے لنگر کا وسیع اور منعظم انتظام تھا۔
تبصرہ