گلبرگ: منہاج القرآن یوتھ لیگ کی سالانہ محفل میلاد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

منہاج القرآن یوتھ لیگ گلبرگ ۔ بی کے زیراہتمام سالانہ محفل میلاد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد مکہ کالونی مین بازار میں ہوا، جس میں ملک پاکستان کے نامور نعت خواں حضرات نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔ محفل میں عارفانہ کلام مستنصر حسین رانجھا نے پیش کیا، جبکہ خصوصی خطاب منہاج یونیورسٹی کے فاضل علامہ محمد ساجد قادری نے کیا۔

علامہ محمد ساجد قادری نے اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالٰی کی نعمتوں کا شکر کرنا ہر صاحب ایمان پر واجب ہے اور میلاد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالٰی کی وہ نعمت عظمی ہے جس کے ذریعہ نہ مومنوں پر اللہ تعالٰی کے انعامات کے دروازے کھلے ہیں، بلکہ غیر مسلموں پر بھی ان انعامات کی بارش ہوئی۔ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تصدق سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سایہ رحمت ہر خشک و تر پر رحمتیں بکھیر رہا ہے۔ اسی کے صدقہ سے انسانیت کو قدریں ملیں اور معاشرہ انقلاب سے روشناس ہوا۔

محفل میں سینکڑوں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ گلبرگ بی کے صدر طیب خاں رند نے اس عظیم الشان محفل میلاد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انعقاد پر میزبان محفل شاہ محمد قادری اور ان کے رفقاء سمیت منہاج القرآن یوتھ لیگ گلبرگ بی، منہاج القرآن ویمن لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سسٹرز اور حلقات درود و سلام انتظامیہ کے احباب کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔

طیب خان رند نے شرکاء کو اپنے پیغام میں کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظلم و بربریت پر مبنی استحصالی نظام کے خلاف انقلابی آفاقی نظام پیش کیا۔ جس کے ذریعے ظلم، جہالت، استحصال، لوٹ مار، قتل و غارت، مایوسی، بے بسی اور بے حسی کے منحوس بت پاش پاش ہو گئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا الفقر فخری (فقر میرا فخر ہے)۔ مزید یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا فرمایا کرتے کہ اے اللہ تو نے مجھے غریبوں میں (ان کی بقاء کے لئے) پیدا فرمایا، غریبوں میں(ان کی بقاء کے لئے) زندہ رکھ اور قیامت میں بھی غریبوں میں(ان کی بقاء کے لئے) اٹھانا۔ اس لئے غریبوں پر زیادہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیئے ہوئے نظام کے نفاذ کے لئے جدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے معاشرہ میں صرف 2 ہی شقیں جو پاکستان میں نمائندوں کے چناؤ کے متعلق اسلام کی نمائندہ ہیں ڈاکٹر طاہر القادری نے ان پر عمل کے لئے جدوجہد کی تو باطل کو سخت ناگوار گزرا۔ ہمیں سوچنا ہوگا جو لوگ 2 اسلامی شقوں کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں وہ اور ان کے حواری پورے اسلامی نظام کے کہاں سے حامی ہو سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے ہمدرد اور دشمن کی شناخت کرنا ہوگی ورنہ یہ ظالم ملک کو ظلم، استحصال، قتل و غارت، بے دینی اور لاقانونیت کی گرد میں دفن کر دیں گے اور آئندہ کسی کو حق بات کہنے کا حق نہیں دیا جائے گا۔ آج وقت ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ساتھ دے کر ان نام نہاد موروثی سیاست کے بتوں کو پاش پاش کیا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top