الیکشن کمیشن اگر خود کوآزاد اور غیرجانبدار ثابت کرنا چاہتا ہے تو اسے خود کو با اختیار بھی بنانا ہو گا۔ خرم نواز گنڈا پور
17 مارچ لیاقت باغ راولپنڈی میں ڈاکٹر طاہر القادری قوم کے سامنے اہم حقائق سے پردہ اٹھائیں گے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ انتخابی سیاست پاکستان عوامی تحریک کی مجبوری ہے نہ پیشہ اگر آنے والے انتخابات آئین کے آرٹیکلز 62، 63 پر عمل کرتے ہوئے صاف و شفاف اور آزادانہ نہ ہوئے تو پاکستان عوامی تحریک کی اس فرسودہ انتخابی نظام کے خلاف عوامی جدوجہد اسی زور و شور سے جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان جس کی تشکیل پر پاکستان عوامی تحریک کے اور ہر محب وطن آئین اور قانون کو سمجھنے والے پاکستانی کے تحفظات موجود ہیں کے کمزور فیصلوں سے اسکی غیر جانبداری اور آزادانہ حیثیت 18 کروڑ عوام کی نگاہوں میں بھی مشکوک ہو گئی ہے اور یوں لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن چند ایک سیاسی جماعتوں کے دبائو میں آ کر کرپٹ سیاست کو جتوانے اور ریاست پاکستان کو ہروانے کی سازش کا حصہ بنتا جا رہا ہے۔ جعلی ڈگریوں کے حوالے سے اپنے اصولی موقف سے پسپائی کے بعد الیکشن کمیشن اپنی با اختیار حیثیت گنوا بیٹھا ہے۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں لاہور، قصور اور شیخوپورہ میں عوامی اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال اور فیاض وڑائچ بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پچھلے 65 برسوں سے ٹیکس چور، کرپٹ اور نااہل سیاستدان سازشوں کے ذریعے ملک کو پارہ پارہ کرنے میں کوشاں ہیں۔ ملک کی سا لمیت خطرے میں ہے، قوم میں تفریق کے سوالات پیدا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اگر خود کوآزاد اور غیرجانبدار ثابت کرنا چاہتا ہے تو اسے خود کو با اختیار بھی بنا نا ہو گا۔ نئے نامزدگی فارم سمیت 62، 63 اور آرٹیکل 218 پر سمجھوتہ الیکشن کمیشن کا کچھ نہیں چھوڑے گا۔ پوری قوم عذاب میں مبتلا ہے ایسے میں اپاہج الیکشن کمیشن کے ذریعے انتخابات کرانا کرپشن کو تحفظ دینے اور ملک توڑنے کے مترادف ہو گا۔ فخرو الدین جی ابراہیم عمر بھر کی نیک نامی کو دائو پر لگا رہے ہیں اگر وہ شفاف الیکشن کرانے کے اہل نہیں تو انہیں بھی مستعفی ہو جانا چاہیے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ17 مارچ کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسے میں ڈاکٹر طاہر القادری قوم کے سامنے اہم حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک لیاقت باغ میں تاریخی عوامی اجتماع میں یہ پیغام دے گی کہ کروڑوں غیور عوام آمرانہ جمہوریت کی چھتری تلے ہونے والے مک مکا کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ لیاقت باغ کے تاریخی گرائونڈ کا جلسہ ملک میں مثبت اور تعمیری سیاست اور حقیقی جمہوریت کی بنیاد ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ اس فرسودہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ یہ نظام ملک کے غریبوں کی تقدیر سے کھیل رہا ہے۔ ساری قوم کو اس کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی یہ نظام باکردار قیادت کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
تبصرہ