الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی میں لٹیروں اور قرض معاف کرانے والوں کیلئے نیا چور دروازہ کھول دیا: ڈاکٹر رحیق عباسی
چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے گھر ہونیوالے فائرنگ
کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں: ڈاکٹر رحیق عباسی
62,63 اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے موقف کی حمایت کرتے
ہیں: ڈاکٹرفاروق ستار
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک جمہوریت کی گرمجوش حامی ہے اور اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ تبدیلی کیلئے انتخابات ہی بہترین ذریعہ ہیں لیکن وہ انتخابات صا ف، شفاف اور آزدانہ ہونے چاہیں۔ موجودہ الیکشن کمیشن عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے اور اپنی غیر آئینی تشکیل کو صحیح ثابت کر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے نئے کاغذات نامزدگی میں چوروں لٹیروں، ٹیکس چوروں اور قرض معاف کرانے والوں کیلئے نیا چور دروازہ کھول دیا ہے۔ انتخابی اصلاحات کے بغیر ایسے جھرلو الیکشن قوم کے ساتھ سنگین مذاق اور پاکستان کی سا لمیت کیلئے شدید خطرہ ہونگے۔
وہ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں آئے تین رکنی وفد کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفد میں مبین قاضی اور شاہین گیلانی ایڈووکیٹ شامل تھے۔ جبکہ خرم نواز گنڈا پور، چوہدری افضل گجر، جواد حامد، ساجد بھٹی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس سے قبل وفد نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے بھی ملاقات کی۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ انتخابی سیاست میں حصہ لینا یا نہ لینا سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے اور وہ فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اس استحصالی نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کے کھیل کو ملک و قوم کے ساتھ بڑا دھوکہ اور سنگین مذاق سمجھتی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی منزل پاکستان کو ٹوٹنے سے بچانا اور اگلی نسلوں کو خوشحال مستقبل دینا ہے۔ روایتی سیاست اور پاکستان عوامی تحریک کے ویژن میں تصادم ہے۔ موجودہ فرسودہ انتخابی نظام کے تحت ہونے والے انتخابات کو پاکستان عوامی تحریک مسترد کرتی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ محبت کا رشتہ ہے۔ لاہور آئیں اور پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کا وزٹ نہ ہو یہ ممکن نہیں ہے۔ 62,63 اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ انتخابی سیاست میں نہ جانا پاکستان عوامی تحریک کا اپنا فیصلہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک اس فرسودہ انتخابی نظام کے خلاف الیکشن میں نہ جا کر جدوجہد جاری رکھنا چاہتی ہے جبکہ ایم کیو ایم انتخابی سیاست میں حصہ لے کر انتخابی نظام کی اصلاحات کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔ 23 دسمبر کے جلسے سے لیکر اسلام آباد ڈیکلریشن تک پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد کے حامی ہیں اور قائد تحریک الطاف حسین بھی سمجھتے ہیں کہ سکروٹنی کیلئے 14 دن کا وقت ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس بات پر بھی مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ انتخابی اصلاحات کے فارمولے پر تمام حکومتی اتحاد نے اتفاق کیا لیکن سکروٹنی سمیت دیگر انتخابی اصلاحات پر کوئی پیش رفت نہ ہونا قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور ایم کیو ایم میں مستقبل میں بھی قومی ایشوز پر مشاورت جاری رہے گی۔ پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کے گھر ہونیوالے فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ق کے رہنمائوں کے گھر ہونیوالے دہشت گردی کے اس واقع کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ مسلم لیگ ق کے رہنمائوں کو مکمل تحفظ اور سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
تبصرہ