لاکھوں لوگ 11 مئی کو پولنگ ڈے کو پرامن دھرنے دے کر اس استحصالی نظام کو مسترد کر دیں گے۔ خرم نواز
غیر آئینی الیکشن کے نتیجے میں کوئی مستحکم حکومت نہ بن سکے گی
بلکہ Hung پارلیمنٹ وجود میں آئے گی
11 مئی کے دھرنے میں ہم خیال سیاسی جماعتیں، سماجی تنظیمیں، تاجر و طلباء تنظیمیں،
NGOs اور مزدور رہنماء بھی شرکت کریں گے
ٹیکنالوجی کے اس دور میں طویل لوڈ شیڈنگ ملک و قوم کو پتھر کے دور میں واپس لے جانے
کے مترادف ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس
کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے لاکھوں کارکن اور ساری قوم 11 مئی کو پولنگ ڈے کو پرامن دھرنے دے کر اس استحصالی نظام انتخاب کو مسترد کریں گے۔ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہو گا کہ جہاں لوگ ووٹ ڈالیں گے وہاں لاکھوں افراد پولنگ سٹیشنوں سے دور رہ کر آئین و قانون اور جمہوریت میں رہتے ہوئے اس عوام دشمن نظام انتخاب کو مسترد کر دیں گے۔ 11 مئی کو 300 سے زائد شہروں میں دھرنے دیے جائیں گے۔ کروڑوں لوگ اس کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور پاکستان عوامی تحریک ساری قوم کو یہ پیغام دے گی کہ ـ’’ کرپٹ نظام سے لڑنا ہو گا، 11 مئی کو دھرنا ہو گا‘‘۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے کوآرڈینیٹر ساجد محمود بھٹی اور ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن عبد الحفیظ چوہدری بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر ہونے والے الیکشن قوم و ملک اور حقیقی جمہوریت کے خلاف گہری سازش ہونگے۔ ایسے غیر آئینی الیکشن کے نتیجے میں کوئی مستحکم حکومت نہ بن سکے گی بلکہ Hung پارلیمنٹ وجود میں آئے گی۔ قوم کو پھر اتنا بڑا تماشا دیکھنا پڑے گا کہ پچھلی حکومت کے پانچ سال بھول جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان غیر آئینی انتخابات کے ذریعے تبدیلی کی بات کرنے والوں کو بھی اپنا راستہ بدلنا پڑے گا۔11 مئی کے بعد مخلوط پارلیمنٹ وجود میں آئے گی اور پھر پوری قوم کہے گی کہ پاکستان عوامی تحریک کا فیصلہ درست تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور اسے ٹوٹنے سے بچانے اور ترقی و خوشحالی دینے کیلئے قوم کو غلط اور صحیح میں پہچان کرنا ہو گی۔ اگر پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دیے ہوئے فارمولے کے مطابق 30 دن کی سکروٹنی اور 62, 63 پر صحیح معنوں میں عمل ہو جاتا تو آج الیکشن کے عمل سے کرپٹ عناصر کا صفایا ہو جاتا۔ پاکستان عوامی تحریک استحصالی نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کو ملک و قوم کے ساتھ بڑا دھوکہ اور مذاق سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 مئی کے دھرنے میں ہم خیال سیاسی جماعتیں، سماجی تنظیمیں، تاجر و طلباء تنظیمیں، NGOs اور مزدور رہنماء بھی شرکت کریں گے۔ 11 مئی کے دھرنے کیلئے 50 سے زائد انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں جنہوں نے تفویض کی گئی ذمہ داریوں پر کام شروع کر دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کسی کو بھی ووٹ ڈالنے کے عمل سے جبراً نہیں روکے گی اور نہ ہی دھرنے کے شرکاء کوئی غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری طرز عمل اپنائیں گے بلکہ پولنگ سٹیشنوں سے دور رہ کر امن و امان کو برقرار رکھتے ہوئے پوری قوم کو بتائیں گے کہ اس فرسودہ نظام اور غیر حقیقی جمہوریت نے ان غریب عوام کو سوائے بھوک، افلاس، بیروزگاری، دہشت گردی، لوڈ شیڈنگ اور عدم تحفظ کے کچھ نہیں دیا۔ اس نظام انتخاب میں ووٹ دینا کرپشن، دہشت گردی، ظلم و بدعنوانی اور ملک توڑنے میں مدد کرنا ہے۔ 40 سے 50 فی صد ووٹ نہ ڈالنے والے لوگ بھی اس نظام کو پہلے ہی مسترد کرتے ہیں۔
خرم نواز نے کہا کہ 11 مئی سے قبل اس نظام انتخاب کے خلاف ورکرز کنونشنز، ریلیاں، سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔ خرم نواز گنڈا پور نے ملک میں جاری قیامت خیز لوڈ شیڈنگ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں طویل لوڈ شیڈنگ ملک و قوم کو پتھر کے دور میں واپس لے جانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت طویل لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات دلانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔
تبصرہ