انتخابات کی رسم کی ادائیگی کے بعد عوام کے حقوق سے کھیلنے کا عمل پھر شروع ہو جائے گا۔ عمر ریاض عباسی
ملک و قوم کو در پیش مسائل کے حل کا واحد راستہ مصطفوی انقلاب
ہے
کارکنان 11 مئی کے دھرنوں کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات ایک کردیں
کرپشن زدہ نظام سے نجات کے لئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اقدامات پوری قوم کے ساتھ دھوکہ ہیں، اصغرخان کیس، ٹیکس چور، بنک ڈیفالٹرز اور قرض نادہندگان کو کھلی چھٹی دی جا چکی ہے۔ ملکی دولت لوٹنے والے لوٹ کھسوٹ میں مرتکب بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔ ملکی دولت لوٹنے والے لٹیرے دندناتے پھر رہے ہیں ان کو سکروٹنی کا جعلی سرٹیفیکیٹ بھی نواز دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز راولپنڈی ڈویژن کے کارکنان کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کارکنان سے زور دے کر کہا کہ 11 مئی کے دھرنوں کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات ایک کردیں کیونکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جدوجہد سے ہی قوم کو گھمبیر مسائل سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ جس مقصد کے لئے بنیادی کردار کارکنان کا ہے، ملک و قوم کو درپیش مسائل کے حل کا واحد راستہ مصطفوی انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ظاہری اقدامات سے عوام کو فراڈ میں الجھایا گیا۔ ڈھونگ الیکشن کا رزلٹ بہت جلد یہ بات ثابت کردے گا کہ علامتی طور پر صرف چند چھوٹی مچھلیوں کو پکڑ کر کرپٹ مگرمچھوں کو عارضی طور پر پکڑ کر پھر چھوڑ دیا گیا یہ پوری قوم کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔
انہوں نے کہا کہ 11 مئی کا الیکشن مختلف سیاسی جماعتوں کے گھوڑوں کے مابین ہو گا اور اس ریس میں عوام کا کردار تماشائیوں سے زیادہ نہیں ہے۔ آج کل سیاسی پارٹیاں گھوڑوں کے چناؤ میں مشغول ہیں اس مرحلے کے بعد 11 مئی کو الیکشن کی رسم ادا کی جائے گی۔ جسکے بعد عوام کے حقوق سے کھیلنے کا عمل پھر شروع ہو جائے گا۔ پاکستان عوامی تحریک الیکشن پراسس کے غیر شفاف ہونے کے باعث اس پورے نظام انتخاب کو مسترد کر چکی ہے اور پولنگ ڈے کو پورے ملک میں پرامن دھرنے دے کر سیاسی عمل کے خلاف جمہوری انداز میں احتجاج کیا جائے گا۔ 60 سے 65 فی صد ووٹر جو انتخابی عمل پر عدم اعتماد کرتے ہوئے پولنگ ڈے کو گھروں سے نہیں نکلتے، پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے عوام کی اس خاموش اکثریت کو موقع فراہم کریں گے کہ وہ انتخابی نظام کے خلاف ان میں شرکت کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار کی تبدیلی کا بہترین ذریعہ انتخابات ہیں اور حقیقی جمہوریت کا تسلسل ہی قوم کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔ مگر اس وقت ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، یہ الیکشن کی رسم ضرور ہے جمہوریت نہیں۔ الیکشن جمہوریت کا جزو ہوتے ہیں اس عمل کو کل نہیں کہا جا سکتا۔ انتخابی عمل کا شفاف ہونا اور الیکشن کمیشن کا با اختیار، غیر جانبدار اور جاندار ہونا ہی عوام کو جمہوریت کے ثمرات دے سکتا ہے مگر بدقسمتی کہ ایسا نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد بے اختیار پارلیمنٹ وجودمیں آئے گی۔ کرپشن اور لوٹ مار پاکستان کی معیشت پر وہ ضرب کاری لگائے گی کہ خدنخواستہ ملک کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
تبصرہ