عوام کو بغاوت پر مجبور کیا جارہا ہے: ڈاکٹر رحیق احمد عباسی
ہیلی فیکس( شاہد جنجوعہ نمائندہ اوصاف) دہشت گردی اور بحرانوں کی لپیٹ میں اپنی بقا کی جنگ لڑتی ہوئی ریاست پاکستان اپنے اوپر سوار نظریہ پاکستان کے مخالف اسلامی تعلیمات سے ناآشنا، مالیاتی اداروں کے نادھندہ، بنکوں کے مقروض، قتل وغارت گری اور اغوا برائے تاوان جیسی لعنتوں اور جرائم میں ملوث جعلی ڈگری ھولڈر سے اس وقت نجات کی امید لگا بیٹھی تھی جب حکومتی بنچ کے تمام اراکین ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ 18 کروڑ عوام پوری دنیا کے سامنے آئین کی شق 62 اور63 کے مطابق ڈی چوک اسلام آباد میں معاہدہ کر رہے تھے۔ انتخابی اصلاحات اور سکروٹنی کے معاہدے پر کھلے آسمان تلے دستخط کرنے کے باوجود چند ہی دنو ں میں اسے ہوا میں اڑاد یا گیا، ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز روزنامہ اوصاف لندن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نجی دورہ پر برطانیہ تشریف لائے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے نومنتخب صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، جنرل سیکرٹری منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ علی عباس بخاری، ہیڈ آف دعوہ پراجیکٹ اشفاق عالم قادری، ممتاز قانونی اور فقیہہ اسلامی کے ماہر ڈاکٹر مسعود رضا اور MSM کے سابق صدر لاہور ڈویژن نامور سیاسی وسماجی شخصیت ڈاکٹر قیصر چشتی نے روزنامہ اوصاف کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ہزاروں لاکھوں عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے ارباب اختیار کو مذاکرات کی میز تک مجبور کرکے لے آنا ہمارا کام تھا اس کے بعد معاہدہ اسلام آباد پر عملدارآمد کروانا الیکشن کمیشن کا کام تھا جس سے انحراف کی صورت میں فریقین عدلیہ کو آواز دیتے مگر جس دروازے پر لوگ انصاف کی امید لگائے دستک دینے جاتے ہیں اگر وہ بھی گروہ بندیوں کا حصہ بن جائیں تو غریب، متوسط اور محروم عوام کے پاس بغاوت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچتا۔ اگر عوامی بغاوت کا یہ سلسلہ شروع ہوگیا تو محلات میں بیٹھے عوامی نمائندگی کے دعویدار اور کرسیوں پر براجمان اخباری شہ سرخیوں کے سہارے قانون اور آئین کے نام پر قوم سے مذاق کرنے والوں کو اس روئے زمین پرکہیں پناہ نہیں ملے گی اور عوام کو اس بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
سید علی عباس بخاری نے کہا کہ عوام کا انصاف پر اعتماداٹھ گیا ہے، عدلیہ کے دھرے معیار نے پاکستان کوڈبو دیا ہے، وہی جرم اگر ایک پارٹی کرے تو سزا اور وہی جرم اگر تخت لاہور کے بادشاہ کریں تو اجازت! انہوں نے کہا کہ راجہ رینٹل، قائم علی شاہ، گیلانی اور رحمان ملک بھی اگر تخت لاہور سے وفاداری کا سرٹیفکیٹ لے آئیں تو آج ان کے خلاف بھی ناجائز اور غیر قانونی سیکورٹی اور مراعات لینے پر از خود نوٹس نہ لیا جاتا، کاش اسی طرح کا نوٹس پنجاب حکومت کے سرکاری خرچ پر شریف برادران کی سیکورٹی پر معمور ایلیٹ فورس کے 742 جوانوں کے قافلے پر اٹھنے والے 42 کروڑ سے زائد کے سالانہ اخراجات پر بھی لیا ہوتا۔ ان کی کارکردگی کا حال تو یہ ہے کہ پنجاب کے سرکاری سکولوں میں بھینسیں بندھی ہوئی ہیں اور دانش سکول کا ڈھنڈورا پیٹ کر5سال کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈائریکٹر منہاج دعوہ پراجیکٹ اشفاق عالم قادری نے کہا کہ 11مئی کو پورے پاکستان میں دھرنے ہوں گے اور عوام کی اکثریت اس انتخابی دھندے اور جرم کے کھیل کا بائیکاٹ کرے گی۔ پانچ دس سیٹیں لے کر اسمبلی میں بیٹھنے سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اسمبلی میں پہنچنے والے ایسے نمائندے انہی لٹیروں کے ساتھی بن جائیں گے اور تبدیلی کی آرزو اور دعویٰ کرنے والوں کے منہ پر یہ زور دار طمانچہ ہوگا۔11مئی کا دن ہمارے دعویٰ کی سچائی ثابت کردے گا۔ عوامی بیداری شعور مہم جاری رہے گی۔ 11مئی کو کل ووٹوں کے تناسب کو دیکھ کر عوام کافیصلہ سب پر واضح ہو جائے گا۔
اس موقع پر اسلامی قانون اور آئین کے ماہر ڈاکٹر مسعود رضا نے کہا کہ حقیقت سے پردہ اٹھانے کی یہ مہم اب پاکستان سے نکل کر پوری دنیا میں پھیل چکی ہے، ہم پاکستان میں جاری جمہوری ڈرامے اور کرپشن کے خلاف پوری دنیا کو آگاہ کریں گے تاکہ پاکستان جیسے غریب ملک کے یہ بادشاہ جب باہر کی دنیا میں گداگر بن کر مانگنے آتے ہیں تو لوگ ان کی حقیقت جان کر ان کے سروں پر جوتے ماریں۔ ہم ان کے چہروں پر پڑے منافقت کے پردے اتار پھینکیں گے۔04 مئی کو برمنگھم کے جلسہ عام میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری تارکین وطن پاکستانیوں اور عالمی اداروں کو ملک میں جاری کرپشن اور دہشت گردی کے حقائق سے آگاہ کریں گے۔
اس موقع پر ڈاکٹر قیصر چشتی نے روزنامہ اوصاف کی جرات مندانہ پالیسی اور نظریہ پاکستان کے فروغ کے سلسلہ میں کی جانے والی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ 11مئی کے دن احتجاج کرنا پاکستانی عوا م کا قانونی اور آئینی حق ہے ہم تشدد کی سیاست پر بلکل یقین نہیں رکھتے، اخلاقیات سے گری حرکات اور قتل وغارت گری کو ہم پاکستان اور دین دشمنی نہ سمجھتے تو لانگ مارچ کا اختتا م ایک امن معاہدے کی بجائے ایک خوفناک خونی شکل میں ہوتا لیکن تاریخ گواہ ہے کہ ہم سخت سے سخت الزامات کا بھی جواب حکمت تدبر اور دلیل سے دیتے ہیں۔
04 مئی2013ء برمنگھم میں ڈاکٹر طاہر القادری کے عظیم الشان جلسہ عام کی تفصیلات بتاتے ہوئے منہاج القرآن برمنگھم سے تشریف لائے نائب صدر ارشد عزیز نے کہا کہ اسمبلیوں میں عوامی مسائل اور قانون سازی کی شرائط پر پورااترنے کے معیار کو جانچناالیکشن کمیشن کا کام تھا مگر افسوس کہ ان کی چھاننی سے کرپٹ اور ٹیکس چور سارے گذر گئے اور دیانتدار منہ میں انگلیاں چباتے رہ گئے انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا 62 اور 63 سے متعلق تحریری حکم نامہ محض کاغذ پرلکھی ایک تحریر ہے۔ الیکشن کمیشن کے ارکان نے سیاسی جماعتوں سے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے پچھلے سات دن وہ بے تکے سوالات پوچھ پوچھ کر عوام کے ساتھ ایک ٹوپی ڈرامہ کھیلتے رہے، ہم 04 مئی کو دنیاکے سامنے بہت سارے حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔
تبصرہ