کتب بینی کا شوق ذہن کو تاذگی، روح کو بالیدگی اور خیالات کو توانائی بخشتاہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری
طالب علموں کو سماجی اور تہذیبی زندگی کو سمجھنے کیلئے نصابی کتب سے آگے بڑھ کر فکر و آگہی کی پیامبر کتابوں کا مطالعہ بھی کرنا ہو گا
وہی قومیں زندگی کی معراج تک پہنچتی ہیں جن کا تعلق کتاب اور علم سے مضبوط ہوتا ہے
علم اور عالموں کی ناقدری، خود آشنائی اور خودی جیسی قوت سے محرومی نے قوم کو بے وقار کر کے رکھ دیا ہے
منہاج یونیورسٹی میں کتابوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ کتاب علم کا منبع اور افکار کا خزانہ ہے۔ کتب بینی کا شوق ذہن کو تاذگی، روح کو بالیدگی اور خیالات کو توانائی بخشتاہے۔ نسل نو کا کتاب دوستی کی طرف راغب ہونا انتہائی ضروری ہے۔ طالب علموں کو سماجی اور تہذیبی زندگی کو سمجھنے کیلئے نصابی کتب سے آگے بڑھ کر فکر و آگہی کی پیامبر کتابوں کا مطالعہ بھی کرنا ہو گا۔ کسی بھی قوم کی اجتماعی ترقی اور برتری کا جائزہ لینے کا آسان نسخہ یہی ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ اس قوم کے افراد کا علم اور کتاب سے کیا تعلق رہا ہے۔ اس سے ناصرف آپ کواس قوم کے حال کا صحیح علم ہو جائے گا بلکہ اس کے ماضی کا اندازہ بھی ہو جائے گا اور آپ اس کے مستقبل کاقیاس بھی کر لیں گے۔ جو اقوام علم اور کتب کے اعتراف عظمت میں بخیل نہیں ہوتیں اور مطالعہ کی عادت اپنا لیتی ہیں وہ زندگی میں فتح و ظفر کی حقدار ہوتی ہیں۔ وہ گذشتہ روز منہاج یونیورسٹی میں کتاب دوستی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار بعنوان "کتب بینی۔ ۔ ۔ تہذیب و تمدن کی علامت" سے خطاب کررہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر ڈاکٹر رفیق حبیب، ڈاکٹر اصغر جاوید الازہری، ڈاکٹر ظہور اللہ الازہری، پروفیسر نصر اللہ معینی و دیگر اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ آج ملک و قوم کو درپیش بحران اور مسائل کی بڑی وجہ معاشرے میں علم سے دوری اور کتاب سے لا تعلقی ہے۔ علم اور عالموں کی ناقدری، خود آشنائی اور خودی جیسی قوت سے محرومی نے قوم کو بے وقار کر کے رکھ دیا ہے۔ مردہ دل اور سطحی سوچ کی حامل اقوام کا عظمت و رفعت سے تعلق باقی نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بحثیت قوم واقعی علم کے ذوق اور کتب بینی کو فروغ دینا چاہتے ہیں تو ہمیں کتاب دوستی کی مضبوط اور بھر پور تحریک چلانا ہو گی اس سے علم دوست روشن خیال معاشرے کی تشکیل آسان ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں آج اس اہم دن اور اہم موقع پرمنہاج یونیورسٹی میں"بزم کتاب" کے نام سے مجلس قائم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ جس طرح کتب بینی ذہنوں کے دریچے کھولتی ہے اسی طرح کتابوں کا ذکر بھی مطالعہ کی ترغیب کا باعث ہوتا ہے۔ کتب خانے کسی بھی قوم کی شان کے مظہر ہوتے ہیں ہمیں فرید ملت لائبریری کی طرح پورے ملک میں کتب خانے قائم اور آباد کرنا ہو نگے تا کہ ہماری تہذیب کو استحکام حاصل ہو۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ کتب بینی کیلئے محض ایک دن منانے سے بڑھ کر علم اور کتاب کے فروغ کیلئے ہمہ وقت، 365 دن جدوجہد کرنا ہو گی اس کیلئے فریدملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سکالرز اور اساتذہ کو فعال کردار ادا کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہی قومیں زندگی کی معراج تک پہنچتی ہیں جن کا تعلق کتاب اور علم سے مضبوط ہوتا ہے۔ کتاب دوست افراد اور اقوام ہی تاریخ عالم میں مہذب قرار پاتے ہیں۔
تبصرہ