11 مئی کا الیکشن ملک وقوم کی تقدیر بدلنے نہیں برباد کرنے کیلئے ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
شفاف الیکشن جن اداروں کی ذمہ داری تھی انہوں نے میچ فکس کیا ہوا
ہے
امانت، دیانت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے، آئین کی دھجیاں ہر سو بکھری پڑی ہیں
اشرافیہ ہی مافیا ہے اس لئے اسے ووٹ دینا جرم ہے
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن جن اداروں کی ذمہ داری تھی انہوں نے میچ فکس کیا ہوا ہے اسی لئے وہ استقامت سے تماشے دیکھ رہے ہیں۔ امانت، دیانت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے اور آئین کی دھجیاں ہر سو بکھری پڑی ہیں۔ ان حالات میں 11 مئی کا الیکشن ملک وقوم کی تقدیر بدلنے نہیں برباد کرنے کیلئے ہو گا۔ اس ملک میں اشرافیہ ہی مافیا ہے اس لئے اسے ووٹ دینا جرم ہے۔ عوام الیکشن کو کلیتا مسترد کر دیں، ملک کے ہر فرد کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہر شہر میں لاکھوں کی تعداد میں پولنگ سٹیشنوں سے دور ہونے والے پاکستان عوامی تحریک کے پر امن دھرنوں میں شرکت کرے۔ آرٹیکل 62 اور 63 کو تار تار کرنے والے کرپٹ عناصر کو عدالتی ٹربیونلز نے نہلا دھلا کر الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن اور عدلیہ نے بھی 7 روز تک سکروٹنی کے نام پر ہونے والا تماشا دیکھا ہے۔ کیا قانون کے رکھوالوں کا صرف یہی کام ہے کہ وہ شہ سرخیوں والے بیانات دیں۔
اسلام آباد میڈیا سیل کے مطابق وہ گذشتہ روز لندن سے پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی، اسلام آباد کے عہدیداران سے خطاب کر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ HEC کے ساتھ اتنا گھناؤنا مذاق پہلے نہیں ہوا، تما م جعلی ڈگری والے ٹربیونلز سے پاک ہو کر نکل گئے اس لئے HEC جیسے ادارے کو تالا لگا دینے چاہیے۔ HEC، الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسرز سے نا اہل ہونے والے ٹربیونلز سے امانت و دیانت کا سرٹیفیکیٹ لے کر دندنا رہے ہیں۔ عوام کو جان لینا چاہیے کہ جعلی ڈگری والے بھی کرپٹ اور انہیں دیانت دار قرار دینے والے بھی کرپٹ ہیں۔ جس معاشرے میں امانت، دیانت گناہ اور مواخذہ ناممکن ہو جائے وہاں سول نافرمانی کا دروازہ کھلتا ہے۔ موجودہ انتخابی نظام قوم کو سول نافرمانی کی طرف دھکیل رہا ہے جس کا راستہ بند کرنے کیلئے نظام انتخاب کو مکمل طور پر مسترد کرنا ہو گا۔
تبصرہ