الیکشن کمیشن کی جانب سے شفاف انتخابات کے دعوے گٹر پر ڈھکن رکھ کر گند کو وقتی طور پر چھپانے کے مترادف ہے۔ فاروق بٹ

مورخہ: 30 مئی 2013ء

چاروں صوبوں میں مختلف جماعتوں کو اکثریت دینا ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کاحصہ ہے
پنجاب کے ووٹ کو شعوری، خیبر پختون خواہ میں جذباتی اور سندھ کے ووٹر کو روایتی قرار دے کر صوبوں میں نفرت کا بیج بویا جا رہا ہے

پاکستان عوامی تحریک این اے 48 کے صدر فاروق بٹ نے کہا ہے کہ ہارنے والی جماعتوں کے ساتھ ساتھ جیتنے والی جماعتیں بھی دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے شفاف انتخابات کروانے کے دعوے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے اور گٹر پر ڈھکن رکھ کر گند کو وقتی طور پر چھپانے کے مترادف ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سیکٹر G/6 میں عوامی تحریک کے ورکرز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ایچ خان، قاری منہاس، عثمان بٹ، انصار ملک اور دیگر بھی موجودتھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبے پر اگر الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کر دی جاتی تو شاید الیکشن شفاف ہوجاتے۔ لیکن الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران سیاسی بنیادوں پر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے رکھے گئے کیونکہ ان ممبران کے ذریعے ہی دھاندلی کی بنیاد رکھی گئی اور آج تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں لیکن الیکشن کمیشن شفاف انتخابات ہونے کے بیانات دے کر اپنی ناکامی کو چھپا رہا ہے۔

فاروق بٹ نے کہا کہ چاروں صوبوں میں مختلف جماعتوں کو اکثریت دینا ملک کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔ پنجاب کے ووٹ کوشعوری، خیبر پختون خواہ کے ووٹ کو جذباتی اور سندھ کے ووٹ کو روایتی قرار دے کر صوبوں میں نفرت کا بیج بویا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ظلم اور استحصال پر مبنی نظام کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرتی رہے گی اور عوام کی حقیقی حکمرانی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top