ڈاکٹر حسن محی الدین القادری ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے بعد لاہور واپس پہنچ گئے

مورخہ: 31 مئی 2013ء

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے تین روز تک جاری رہنے والے ورلڈ اکنامک فورم کے مختلف سیشنز سے خطابات کئے

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اردن میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے بعد گذشتہ روز لاہور واپس پہنچ گئے۔ انہوں نے تین روز تک جاری رہنے والے ورلڈ اکنامک فورم کے مختلف سیشنز سے خطابات کئے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کی ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں خصوصی شرکت اور مختلف سیشنز سے ان کے خطابات سے جہاں عالمی سطح پر اس تاثر کو تقویت ملی کہ اعتدال پسند اور روشن خیال سکالرز ہی اسلام کے حقیقی وکیل ہیں وہاں تحریک منہاج القرآن کی بین المذاہب رواداری اور امن کے فروغ کیلئے خدمات کو ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر بسراہا گیا ہے۔

صدر سپریم کونسل نے ''بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں بین المذاہب اور بین المسالک تعلقات کو لیڈر کس طرح بہتر کر سکتے ہیں'' کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے ورلڈ اکنامک فورم میں مذہبی اقلیتوں کی حیثیت، سیکولرازم اور سیاسی اسلام کے موضوع پر بھی گفتگو کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ اور بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے منہاج القرآن کی تاریخی خدمات کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے اپنے خطابات میں بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی فتوے کو ساری دنیا میں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔ آج اقوام عالم شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کو دنیا کے اعتدا ل پسند سکالر کے طور پر جانتی ہے۔ ان کے فتوے کو تنگ نظری، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک تاریخ ساز ڈاکومنٹ کی حیثیت حاصل ہے۔ جس پر عمل سے دہشت گردی کی وجوہات کو تلاش کرنے اور اس ناسور کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top