الیکشن 2013ء بارے یورپی مبصرین کی رپورٹ نے ڈاکٹر طاہر القادری کی باتوں پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کر دی۔ خرم نواز گنڈا پور
ڈاکٹر طاہر القادری نے انتخابات سے قبل عوام کو انتخابی نظام میں
پائی جانیوالی خرابیوں سے آگاہ کیا تھا
الیکشن ڈرامے کے تحت بننے والی پارلیمنٹ ایک فیصد بھی نظام کو بدل نہیں سکے گی
خرم نواز گنڈا پور کی پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ 11 مئی کے الیکشن کے بارے میں یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن کی رپورٹ نے ڈاکٹر طاہر القادری کی باتوں پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ انتخابات 2013ء کی شفافیت کا اندازہ انتخابات کو مانیٹر کرنے والے یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن کی رپورٹ سے لگایا جا سکتا ہے جس میں الیکشن کمیشن جیسے متنازعہ ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے انتخابات سے قبل ہی عوام کو انتخابی نظام میں پائی جانیوالی خرابیوں سے آگاہ کیا تھا اور انکی باتیں آج یورپی یونین کے مبصرین کی زبانی ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اہم اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، چوہدری افضل گجر، عاقل ملک، جواد حامد، ساجد بھٹی اور تنویر اعظم سندھو بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ کئی حلقوں میں کاغذات کو ایک بنیاد پر قبول کیا گیا اور دوسرے حلقوں میں اسی بنیاد پر رد کیا گیا۔ یورپی مبصرین کا یہ کہنا کہ الیکشن کمیشن اپنے کاموں اور دائرہ کار میں شفافیت پیدا کرے الیکشن 2013ء کے آزادانہ اور منصفانہ ہونے کے دعوے کی قلعی کھول رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی مبصرین نے درست کہا ہے کہ الیکشن کے دوران جن حلقوں میں عورتوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا ان حلقوں کے نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں میڈیا کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیری گئیں اور الیکشن کمیشن نے دھاندلی کی شکایات کے حل کیلئے کوئی مستند طریقہ وضع نہیں کیا اور کئی پارٹیاں اب تک نتائج کو تسلیم نہیں کر رہیں۔یہ دنیا کا واحد الیکشن ہے جس میں جیتنے اور ہارنے والے دونوں سر پیٹ رہے ہیں۔ یورپی مبصرین نے بھی اپنی رپورٹ میں اس کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 مئی کے الیکشن کے نام پر قوم کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ اور فراڈ ہوا ہے اورالیکشن ڈرامے کے تحت بننے والی پارلیمنٹ ایک فیصد بھی نظام کو بدل نہیں سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ روایتی سیاست اور پاکستان عوامی تحریک کی سوچ متصادم ہے۔ موجودہ کرپٹ نظام انتخابات کے تحت ہونیوالے غیر آئینی الیکشن پاکستان کو حقیقی جمہوریت اور خوشحالی نہیں دے سکتے۔
تبصرہ