شکر گڑھ: دروس عرفان القرآن کی اختتامی نشست، ہزاروں افراد شریک
تحریک منہاج القرآن تحصیل شکرگڑھ کے زیراہتمام پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کی پانچویں اور آخری نشست کا انعقاد کیاگیا۔ جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے شاگرد رشید علامہ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے خطاب کیا۔ اس پروگرام کے لیے شکرگڑھ ریلوے اسٹیشن کے سبزہ زار میں ہزاروں خواتین وحضرات موجود تھے۔ شکر گڑھ شہر کے علاوہ دور دراز دیہاتوں سے بھی سینکڑوں مرد وخواتین نے پروگرام میں بھرپور شرکت کی۔ خواتین کے لیے پنڈال کا نصف حصہ الگ مختص کیا گیا، جہاں باپردہ انتظام تھا۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا جس کا شرف قاری محمد سعدی نے حاصل کیا۔ جبکہ آقا علیہ الصلوۃ و السلام کی بارگاہ میں درودوسلام کے گلدستے شیخ حسن ظہور نے پیش کیے۔
علامہ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے "غزوہ بدر معرکہ حق وباطل" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ بدر مسلمانوں کی روحانی قوت کا عملی مظاہرہ تھا۔ آج بھی مسلمان اپنے رب سے پختگی کا تعلق پیدا کر لیں تو انہیں کسی محاذ پر ذلت ورسوائی کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا۔ بالخصوص ایک عام مسلمان کے لیے غزوہ بدر ایمانی پیغام ہے۔ آج پرفتن دور میں اس پیغام کو عام کرنے کے لیے تحریک منہاج القرآن سرگرم ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اس آفاقی پیغام کو نگر نگر عام کر رہے ہیں، اصلاح معاشرے میں ہمیں ان کا دست وبازو بن کر کام کرنا ہوگا۔
تحریک منہاج القرآن شکرگڑھ کے صدر چوہدری آفتاب احمدکی طرف سے معزز مہمانان گرامی کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہر القادری کا ترجمہ عرفان القرآن بطور تحائف پیش کیا گیا جبکہ منہاج القرآن ویمن لیگ شکرگڑھ کی صدر محترمہ تسلیم مصطفوی کی طرف سے خواتین کو عرفان القرآن کے نسخے دیئے گئے۔
مرزا محمد اسلام نے پانچ روزہ دروس عرفان القرآن میں سیکیورٹی اور سٹال پر نہایت شاندار انداز میں ڈیوٹی انجام دینے والے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے رضاکار جوانوں کو بھی تحائف دیئے۔ بعد ازاں ناظم تحریک منہاج القرآن شکرگڑھ غلام سرور قادری نے حاضریں درس عرفان القرآن اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں علامہ ظہیر احمد نقشبندی کی رقت انگیز خصوصی دعا سے پروگرام کا اختتام ہوا۔
تبصرہ