حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ اور حضرت سیدہ بی بی زینب رضی اللہ عنہا کے مزارات پر حملہ کے خلاف مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا احتجاجی مظاہرہ
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام نواسی رسول حضرت سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت خالد بن ولید کے مزارات کی بے حرمتی کے خلاف لبرٹی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں طلبہ نے اس افسوسناک واقعہ کے خلاف کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومت شام سے مقدس ہستیوں کی ناموس پر حملہ کرنے کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے تحت سخت ترین کارروائی کے مطالبات درج تھے۔ مظاہرے میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباء شریک تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر رانا راحیل جاوید نے کہا کہ خطیب کربلا سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور صحابی رسول حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزارات کی بے حرمتی امت مسلمہ کے اجتماعی ضمیر پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔ لیکن مسلم امہ کی قیادت کے دعویداروں اور مسلمان ممالک کے حکمرانوں کے پاس ضمیر نام کی شے ہے کہا ں کہ ان سے شکوہ کیا جائے۔ رانا راحیل جاوید نے کہا کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزارات پر ہونیوالے حملے انسانی تاریخ کا بدترین المیہ ہیں۔ اس مذموم ترین عمل سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت شام سے مطالبہ کیا کہ ایسے مذموم عمل میں ملوث شرپسند وں کو فوری گرفتار کر کے مذہبی اور اخلاقی تقاضوں کو پورا کیا جائے۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن رضی طاہر نے کہا کہ صحابہ کرام اور اہل بیت امت مسلمہ کو جوڑنا چاہتے تھے اگر کوئی ان مقدس ہستیوں کا نام لے کر مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کریگا تو وہ اسلام کا وفادار ہو سکتا ہے اور نہ ہی مسلمانوں کا۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ جیسی جرات مند اور با بصیرت ہستیاں انسانیت کیلئے فخر کا استعارہ ہیں۔ اسلام کے عظیم جرنیل اور یزید کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے والی تاریخ ساز ہستیوں کے مزارات پر حملے کرنے والوں نے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے انسانیت سوز واقعات کی روک تھام کیلئے سخت ترین اقدامات کئے جانے چاہیں۔
رضی طاہر نے کہا کہ ایسا مذموم عمل کرنے والوں کا وجود اللہ کی امین پر بہت بڑا بوجھ ہے۔ بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے والوں کے خلاف قانونی، اخلاقی اور مذہبی تقاضوں کو پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شام، مصر اور افغانستان کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ امت مسلمہ متحد ہو اور ان کارروائیوں کے خلاف پوری امت مسلمہ کو انفرادی اور اجتماعی طور پر پرامن رہتے ہوئے جواب دینا چاہیے۔
احتجاجی مظاہرہ سے وحید اختر مصطفوی، نوید احمد، رضوان بشیر اور دیگر طلبہ رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ