اللہ نے تمام اختیارات حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطا کیے ہیں۔ علامہ محمد افضال قادری

تحریک منہا ج القرآن سرگودھا کے زیراہتمام پانچ روزہ درس عرفان القرآن کی آخری نشست بعنوان "اختیارات مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" سے خطاب کرتے علامہ محمد افضال قادری کہا کہ اختیار رکھنے کا اصل عقیدہ کیا ہے؟ کائنات کی ہر شے کا حقیقی خالق و مالک اللہ ہے۔ اللہ کے نائب اور خلیفہ اعظم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ ہم نبی کو اللہ کی ذات سے جوڑتے ہیں اور ملاتے ہیں؟ اللہ نے اپنے نبی کو خود سے جدا کب کیا ہے۔ عطا کرنا اللہ اور مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جدا نہیں۔ ان کا غنی کرنا بھی جدا نہیں۔ ہم یہاں اللہ اور اس کے رسول سے توبہ کرنے آئے ہیں۔ ساری بادشاہی اللہ کے ہاتھ میں ہے اور ہاتھ تو جسم کے ہوتے ہیں، تو کیا اللہ کا جسم ہے؟ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری فرماتے ہیں کہ اب یہ تیری مرضی تو چاہے تو اللہ کے ہاتھ ڈھونڈ اور یہاں ہاتھوں سے مراد اللہ نہیں بلکہ محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ ہیں، جن کے پاس ساری دنیا کے اختیارات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصل عقیدہ شان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ مجھے اس کی قسم ہے جو تیرا رب ہے ۔ اگر یہ تمہیں حاکم نہیں مانتا تو اس کی تقوی ٰ اور پرہیز گاری کو کیا کرنا ہے۔ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب کچھ کر سکتے ہیں َ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اختیارات تین اقسام کے ہیں ْ پہلا اختیار تشریعی اختیار ہے۔ اللہ کے تشریعی بنانے کا اختیار حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطا ہوا۔ اللہ نے فرمایا۔ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیری شان کی خاطر میں اپنے اختیارات کو بدل دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ عربی لغت میں صلوۃ کے ہزاروں معنی ہیں۔ تمہارے لیے دو چیزیں حرام ہیں مردار اور خون۔ قرآن میں اللہ تعالٰی نے چار شادیوں کا حکم دیا ہے۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 11 کیوں کی؟ بتانا یہ مقصود ہے کہ لوگوں ذات مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تم جیسی نہیں ہے۔ بلکہ اس جہاں میں جو کچھ بھی ہے وہ سب اسی ذات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلہ جلیلہ سے ہے اور اسی لئے مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب اور شان دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر ہے۔

انہوں نے کہا جسے شوق ہو مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برابری کا تو کیا وہ صحابہ کو رعایت حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دلائی کیا وہ دلا سکتا ہے؟ فجر اور عصر کا راز؟ تکویتی اختیارات۔ بے عشق نبی جو بھی پڑھاتے ہیں آتا ہے ان کو بخار آتا ہے بخاری نہیں آتی۔ جب نور پیکر بشریت میں آتا ہے۔ تو احکامات بشر والے ہوتے ہیں۔ عزرائیل علیہ السلام کا حضرت موسیٰ علیہ السلام سے آنکھ نکلوانا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ پیغمبر اور عام آدمی میں فرق ہوتا ہے؟ اور نبی کسی نہیں ہوتا کہ اس کی موت کا وقت ٹل نہ سکے۔ اور شیخ الاسلام اس واقعے کی تشریح یوں کرتے ہیں کہ حضرت عزرائیل علیہ السلام کو یہ بھی بتانامقصود تھا کہ آج تو حضرت موسی علیہ السلام کے پاس ایسے آیا کل کو تو نے اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں بھی جانا ہے تو طریقہ سیکھ لے۔ چنانچہ پتا یہ چلا کہ اللہ رب العزت نے نہ صرف اپنے تمام اختیارات بلکہ اس سے بھی زائد اختیارات اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطا کئے ہیں۔ اور یہ اختیارات اُس وقت تک محدود نہیں ہیں بلکہ روز قیامت تک جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی اگر کوی شخص صدق دل سے روزانہ 50 مرتبہ درود پڑھ لے تو اللہ کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روز قیامت اُس سے مصافحہ فرمائیں گے۔ اور جس عاشق سے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مصافحہ فرمائیں گے ہمارہ عقیدہ ہے کہ اگر اس کو دوزخ میں ڈال بھی دیا گیا تو دوزخ کی آگ بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے گی۔ تو آؤ اے لوگوں اپنا تعلق گنبد خضریٰ سے مضبوط کر لو۔ روز قیامت یاد رکھ لو کہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغیر شفاعت نہ ہو گی۔

آخر میں فاروق شاہ، ملک غلام حسین نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ مسجد انتظامیہ کو خصوصی تحائف دئے گئے۔ شرکاء کو غلاف کعبہ کی زیارت بھی کروائی گئی۔ درس قرآن میں ہزاروں کی تعداد میں مردو خواتین نے شرکت کی۔ دعا کے ساتھ درس قرآن کا اختتام ہوا۔

چوہدری سلطان احمد

سیکرٹری انفارمیشن TMQسرگودھا

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top