الیکشن میں دھاندلی کو تحفظ دینے والے فخر الدین جی ابراہیم کا استعفیٰ ملک و قوم کے ساتھ مذاق سے کم نہیں
چیف الیکشن کمشنر نے غیر آئینی اقدامات کے خلاف چپ سادھے رکھی
آرٹیکل 62، 63 اور 218 کی دھجیاں بکھرتی رہیں اور چیف الیکشن کمشنر خاموش رہے
قومی الیکشن میں بد ترین دھاندلی کا ذمہ دار بھی الیکشن کمیشن تھا۔ ڈاکٹر طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہاہے کہ غیر آئینی الیکشن کمیشن اور قومی الیکشن میں ہونے والی بد ترین دھاندلی کو تحفظ دینے والے فخر الدین جی ابراہیم کا استعفیٰ ملک و قوم کے ساتھ مذاق سے کم نہیں۔ وہ قومی الیکشن سے قبل تمام تر غیر آئینی اقدامات کے خلاف ڈھال بن کر یا استعفیٰ دے کر قومی ہیرو کا درجہ حاصل کر سکتے تھے مگر اب قوم انہیں ایسے ولن کے طور پر یاد رکھے گی جس نے ملک کو کرپشن اور دھاندلی کی دلدل میں دھکیل دیا۔ جس وقت ملک میں آئین کے آرٹیکل 62، 63 اور 218 کی دھجیاں بکھیری جا رہی تھیں، اس وقت چیف الیکشن کمشنر نے تمام غیر آئینی اقدامات کے خلاف چپ سادھے رکھی۔ فخر الدین جی ابراہیم کا کردار ملک میں دھاندلی اور کرپشن کو تحفظ دینے کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز شہر اعتکاف میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران کئے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج ملک و قوم جس عذاب اور بحران کا شکار ہے اسکے ذمہ دار فخر الدین جی ابراہیم ہیں۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل آئین کے آرٹیکل 213کے خلاف ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے غیر آئینی الیکشن کمیشن کو مکمل تحفظ دیاجوقومی الیکشن میں بد ترین دھاندلی کا ذمہ دارتھا۔ فخر الدین جی ابراہیم سے قوم پوچھتی ہے کہ مک مکا قومی الیکشن کمیشن اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کو تحفظ کس نے دیا؟
تبصرہ