ظالمانہ انتخابی نظام کے خلاف منظم جدوجہد نہ کی گئی تو حقیقی پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔ راضیہ نوید
ذاتی مفادات، لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کو تحفظ دینے والا نظام،
خوشحالی اور ملکی وقار اورترقی کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے
نتیجہ خیزلانگ مارچ فیز 2 کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی محترمہ راضیہ نوید کامنہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی
ناظمہ منتخب ہونے کے بعد اسلام آبادکا پہلا دورہ
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ راضیہ نوید نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کا مقصد صرف علیحدہ ریاست حاصل کرنا نہ تھا بلکہ ایک ایساآزاد اور خود مختار ملک حاصل کرنا تھا جس میں مسلمان اپنے عقائد کے مطابق اندرونی و بیرونی دبائوسے آزاد ہوکر عمل کرسکیں۔ ان خیالات کااظہارمحترمہ راضیہ نویدنے منہاج القرآن ویمن کی مرکزی ناظمہ منتخب ہونے کے بعد اسلام آباد کے دورے کے دوران خواتین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نصرت امین، حنا امین، اور دیگر خواتین بھی موجودتھیں۔
انہوں نے کہاکہ انصاف اور مساوات کے اصول قائم کیے جائیں اور سب کو بنیادی حقوق ان کی دہلیز پر پہنچائے جائیں لیکن افسوس کہ ہم نے قیام پاکستان کی حقیقت کو فراموش کرکے بانی پاکستان قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی روح کو تکلیف دی۔ آج کا پاکستان علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ وقائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کے افکارات سے انحراف کی ایسی تصویر پیش کر رہا ہے جس میں خوشحالی، ترقی اور وقار کا کوئی رنگ دکھائی نہیں دیتا۔ شخصیات طاقت ور ہیں اور ادارے ایک دوسرے کے مقابل کھڑے اپنے وجود کے کھوکھلے پن کا احساس دلا رہے ہیں۔ سیاسی پارٹیاں ملک و قوم کے مفادات کیلئے منشور کی سیاست سے کوسوں دور ہیں۔ ذاتی مفادات، لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کو تحفظ دینے والا انتخابی نظام عوام کی خوشحالی اور ملکی وقار اورترقی کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کے تحت انتخابات کی رسم سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ پاکستان کے عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں ان کے حقوق کو ایک عفریت کی صورت میں ہڑپ کرنے کیلئے ایک دفعہ پھر تیار ہے۔ اگر ظالمانہ انتخابی نظام کے خلاف منظم جدوجہد نہ کی گئی تو حقیقی پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔ وطن عزیز کو ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کے وژن اور اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے خواب کو حقیقت بنانے کیلئے کام کرے اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شکل میں قوم کو ایسی قیادت میسر آچکی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی نظام کے خلاف جدوجہد مستقبل میں پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کا باعث ہو گی جس کی تکمیل کے لئے نتیجہ خیزلانگ مارچ فیز 2 کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
تبصرہ