بجلی اور گیس کی عدم دستیابی کے باعث ملک میں معاشی و اقتصادی بحران بڑھ رہا ہے۔ خرم نواز گنڈا پور
سیاستدان ملک کی بہتری اور خوشحالی کی بجائے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے ہیں
بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے عوام کو جینے کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان بلا شبہ ایک ایٹمی طاقت ہے لیکن ملک میں تعلیمی پسماندگی عروج پر ہے۔ پرائمری کی سطح سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیمی نظام ابتر صورتحال سے دوچار ہے۔ تعلیمی ادارے کمائی کا ذریعہ بن چکے ہیں اور سرکاری تعلیمی ادارے صرف ڈگریاں بانٹ رہے ہیں۔ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے صنعتی شہروں میں بجلی اور گیس کی عدم دستیابی کے باعث ملک میں معاشی و اقتصادی بحران بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے عوام کو جینے کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو چکے ہیں۔ پانی نہ ملنے کی وجہ سے زمیندار اور کاشتکار طبقہ فاقہ کشی پر مجبور ہے۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام "پاکستان کو درپیش مسائل اور انکا حل" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ ساجد محمود بھٹی، عاقل ملک، جواد حامد، جی ایم ملک، بشارت عزیز جسپال، چودھری افضل گجر، میاں زاہد جاوید اور حافظ غلام فرید بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان میں معاشی عدم استحکام کی ایک بنیادی وجہ مذہبی و لسانی انتہا پسندی اور دہشت گردی بھی ہے۔ ان مسائل کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ اور دیگر مسائل کی وجہ سے مقامی سرمایہ کار اور تاجر اپنا سرمایہ بنگلہ دیش، ملائشیا اور دبئی لے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے ادارے ہوں، عام شہری یا مذہبی و سیاسی رہنماء الغرض زندگی کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراددہشت و تشدد کی زد میں ہیں۔ ہر طرف عدم تحفظ کے خدشات نے بسیرا کر رکھاہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حالت اس قدر غیر محفوظ ہو چکی ہے کہ انہیں خود اپنی سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ حال ہی میں ایک غیر ملکی جریدے نے کراچی کو دنیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیا ہے۔ نومنتخب حکومت صرف دعوؤں کی حد تک اقدامات کر رہی ہے۔ سیاستدان ملک کی بہتری اور خوشحالی کی بجائے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ یہ حالات نہ صرف عوام میں بے چینی کی کیفیت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ پاکستان اقوام عالم میں متنازع ہوتا جا رہا ہے۔
تبصرہ