قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے مکمل آئینی تحفظ کی بات کی، سہیل احمد رضا
فخر کرتے ہیں کہ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے بنائے ہوئے وطن کے شہری ہیں
قائد کے پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار مکمل آزادی سے زندگی گزار رہے ہیں
سہیل احمد رضا، فادر جیمز چنن، سردار بشن سنگھ اور پنڈت بھگت لال کا تقریب سے خطاب
قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت نے ہمیں آزاد وطن پاکستان عطا کیا۔ وہ پاکستان کو ایک جدید فلاحی و جمہوری ریاست بنانا چاہتے تھے جہاں تمام مذاہب مکمل آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی بسر کریں۔ ان خیالات کا اظہارمختلف مذاہب کے رہنماؤں نے قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے وصال کے موقع پر منہاج القرآن انٹر فیتھ ریلیشنز کے سیکرٹریٹ میں ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ تقریب میں کیا۔ مسیحی رہنماء ڈاکٹر جیمز چنن نے کہا کہ ہم پہلے پاکستانی ہیں اور پھر پاکستانی مسیحی ہیں۔ ہمارے آباؤ اجداد نے قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے شانہ بشانہ چل کر اس وطن کو حاصل کیا۔ پاکستان ہماری پہچان ہے۔
ہندو رہنماء پنڈت بھگت لال نے کہا کہ وطن عزیز ہماری ماں ہے ہمیں اپنی ماں سے زیادہ اس سر زمین کی عزت کرنی چاہیے۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اس ملک کو بناتے وقت دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو بھی مکمل آئینی تحفظ کی بات کی ہے۔ ہمیں پاکستانی ہندو ہونے پر فخر ہے۔ سکھ رہنماء سردار بشن سنگھ نے کہا کہ ہمیں جو عزت و احترام وطن عزیز میں حاصل ہے اور جوپیار ہمیں پاکستانی مسلمان کرتے ہیں اور ہمارے مذہب کو جو آزادی و تحفظ پاکستان میں حاصل ہے وہ دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہے۔ ہم فخر کرتے ہیں کہ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے بنائے ہوئے وطن کے شہری ہیں۔ ہم اس وطن کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔
منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا نے کہا ہے کہ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں وطن عزیز کی خاطر شب و روز محنت کر کے اپنی بیماری کو چھپاتے ہوئے جان قربان کی۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ ایک ایسی اسلامی جمہوریت کو قائم کرنا چاہتے تھے جہاں تمام مذاہب کو مکمل آزادی ہو۔ آج قائد کے پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار مکمل آزادی سے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم آج عہد کرتے ہیں کہ ہم حقیقی طور پر پاکستان کو قائد کا پاکستان بنائیں گے۔
تبصرہ