معاشر ے کے نادار لوگوں کی کفالت اور مستحقین کی داد رسی اسلامی ریاست کا فرض ہے۔ حافظ غلام فرید
صدقہ اور خیرات کرنے والے افراد کا وجود معاشرے کیلئے باعث خیر
بھی ہوتا ہے اور باعث تقلید بھی۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت لاہور میں کھالوں کی کولیکشن کے 300 سے زائد کیمپ لگائے
جائیں گے
صدقہ اور خیرات کرنے والے افراد کا وجود معاشرے کیلئے باعث خیر بھی ہوتا ہے اور باعث تقلید بھی۔ اسلامی معاشر ے میں نادار لوگوں کی کفالت اور مستحقین کی داد رسی اسلامی ریاست کا فرض ہے تاہم افراد امت کا بھی فریضہ ہے کہ وہ اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں اور اپنے پڑوس کے معاشی حالات سے باخبر رہیں۔ اسلام کے ان شفاف تصورات اور احکامات کی بدولت تاریخ اسلام میں بارہا ایسا وقت بھی گذرا کہ معاشرے میں ہر فرد مالی طور پر خود کفیل ہوا اور زکوۃ و خیرات لینے والا کوئی نہ تھا۔
ان خیالات کا اظہار ناظم لاہور تحریک منہاج القرآن حافظ غلام فرید نے منہاج ویلفئیر فاؤنڈیشن لاہور کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار بعنوان ‘‘قربانی۔۔۔ایک معاشرتی ضرورت’’ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جبکہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن لاہور کے ناظم ثناء اللہ خان، حاجی عبد الخالق، فرحان علی، حاجی اختر اور ساجد اصغر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
حافظ غلا م فرید نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ایک ایسا منظم فلاحی ادارہ ہے جس کی سرپرستی عالم اسلام کے عظیم رہنما شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کر رہے ہیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت دنیا بھر میں جدید و قدیم علوم سے آراستہ تعلیمی ادارے شب و روز معاشرے کی بہتری میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کروڑوں روپے کی لاگت سے یتیم و بے سہارا بچوں کی کفالت کے ادارہ‘‘ آغوش’’ کی باوقار عمارت مکمل ہو چکی ہے۔ جبکہ 400 بے سہارا بچیوں کی کفالت کیلئے ادارہ بیت الزہراہ بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ زکوۃ و صدقات اور قربانی کی کھالیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے مالی وسائل کے ذرائع ہیں۔ اس سال منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت کارکنان ان فلاحی منصوبہ جات کے لئے لاکھوں کھالیں اکھٹی کریں گے اور اس مقصد کیلئے لاہور بھر میں کھالوں کی کولیکشن کے 300 سے زائد کیمپ لگائے جائیں گے۔ دو لاکھ کھالوں کا ہدف حاصل کرنے کیلئے عید کے تینوں روز یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ لاہور میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام سب سے بڑی قربان گاہ بنائی گئی ہے جہاں سینکڑوں جانوروں کی اجتماعی قربانی ہو گی۔
تبصرہ