تشدد اور عدم برداشت اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ فیض الرحمن درانی
سانحہ راولپنڈی طرف معصوم شہریوں کی زندگیاں نگل گیا محرم کے مقدس مہینے کا تقدس مجروح ہوا
تشدد اور عدم برداشت کا درس دینے والا اسلامی تعلیمات سے ناواقف ہے
ملکی امن و امان پہلے ہی تہہ و بالا ہے فرقہ وارانہ عدم برداشت قابل مذمت ہے
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال ہے۔ راولپنڈی اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے افسوسناک واقعات نے جہاں ایک طرف معصوم شہریوں کی زندگیوں کو نگل لیا ہے وہاں محرم کے مقدس اور محترم مہینے کا تقدس بھی مجروح ہوا ہے۔ اسلام بھائی چارے اور محبت کا دین ہے۔ کوئی بھی مکتبہ فکر جو تشدد اور عدم برداشت کا درس دیتا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے بنیادی پیغامات سے ناواقف ہے۔ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ریاست اور ملک کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ میدان کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے مقدس لہو سے اس حقیقت کو واضح کر دیا ہے کہ ذاتی فائدے کی بجائے امت کے اجتماعی مفادات کو ترجیح دی جائے۔ اس عظیم واقعہ نے انسانیت کو یہ سبق بھی سکھایا کہ اجتماعی فلاح کیلئے پورا خاندان بھی قربان کیا سکتا ہے۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں تحریک منہاج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ صادق قریشی، علامہ امداد اللہ خان قادری، علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزاد، علامہ عثمان سیالوی، علامہ محمد لطیف مدنی اور دیگر بھی موجود تھے۔
فیض الرحمن درانی نے کہا کہ ہمارا معاشرہ عدم برداشت کا جس بری طرح شکا رہے یہ صورتحال انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ملکی امن و امان پہلے ہی تہہ و بالا ہو چکا ہے اس پر فرقہ وارانہ عدم برداشت کے مظاہر ے قابل مذمت ہیں۔ صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ آج راولپنڈی میں کرفیو میں نرمی کے بعد ایک بار پھر پر تشدد کا ر روائیاں انتظامی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن سانحہ راولپنڈی کے متاثرین کے غم میں برابر کی شریک ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اعلیٰ سطحی تحقیقات کے بعد تاجروں کے نقصان کو بھی پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری دنیا کو یہ باور کرایا جائے کہا سلام دین امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کے تقاضا ہے کہ بین المسالک ہم آہنگی بڑھانے کا اہتمام کیا جائے تا کہ ملک دشمن عناصر اپنے شرپسند منصوبوں میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ راولپنڈی میں سلگنے والی آگ پر جلد قابو پانے کیلئے عملی اقدامات عمل میں لائے جائیں اور شر پسندوں کو جلد از جلد بے نقاب کر کے نشان عبرت بنایا جائے تا کہ آئیندہ کوئی ملک کا امن تباہ کرنے کے بارے میں سوچنے کی جرات بھی نہ کر سکے۔
تبصرہ