دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کے نام پر بے گناہوں کو مارنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے، ڈاکٹر طاہرالقادری کا GPU سے خطاب
دہشت گردی خواہ کسی گروپ کی طرف سے ہو یا ریاست کی طرف سے دونوں
قابل مذمت ہیں۔
ریاست مدینہ کی بنیاد امن، ہم آہنگی، یکجہتی اور رواداری پر مبنی تھی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا لندن میں گلوبل پیس اینڈ یونیٹی کانفرنس سے خطاب
ڈاکٹر طاہر القادری نے مغربی دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کے نام پر بے گناہوں کو مارنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے جبکہ اسلام کے نام پر اگر کوئی گروپ یا تنظیم دنیا کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی یا انتہا پسندی کی ذمہ دار ہے تو ان کا یہ فعل نہ صرف خلاف اسلام ہے بلکہ انسانیت کی تذلیل بھی ہے، ان جرائم کے ذمہ دار پیشہ ور مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ان مجرموں کے غیر اسلامی فعل کی بنیاد پر بے گناہوں پر مظالم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی نوجوان نسل کو ان انتہا پسندوں اور دینی تعلیم کے باغیوں سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر تحفظ فراہم کرے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ان خیالات کا اظہار اتوار کی شام ایکسل سنٹر میں دی گلوبل پیس اینڈ یونیٹی فیسٹیول میں شریک ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فیسٹیول میں دنیا بھر سے معروف مذہبی سکالرز، سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات نے بھی شرکت کی جبکہ معروف عالمی قراء اور نعت خوانوں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا سٹیج پر آمد کے وقت شرکاء نے کھڑے ہو کر پرتپاک استقبال کیا۔
انہوں نے کہاکہ بد قسمتی سے مجرموں کے جرائم کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ نتھی کر دیا گیا ہے جبکہ حقیقت میں اسلام کی تعلیمات ان تمام اقدامات کی نفی کرتی ہیں جنہیں بنیاد بنا کر شر پسند عناصر اپنے جرائم کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اسلام کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں، ان نے کہا کہ ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محض مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ کائنات کے تمام طبقات کے لیے رحمۃ اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بن کر آئے تھے، جنہوں نے ہمیشہ انسانیت سے محبت اور احترام کی تعلیم دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی اکثریت انتہا پسندی اور دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ ان اقدامات کو اسلام کی تعلیمات کے سراسر خلاف سمجھتی ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ آج امت مسلمہ کی نوجوان نسل اپنی شناخت، ثقافت، نظریات و میراث کھو چکی ہے جس کو پانے کے لیے اسلام کی ان حقیقی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے ہم تک پہنچی ہیں، جن کے مطابق اسلام امن و محبت اور برداشت کا مذہب ہے جس کا انتہا پسندی اور دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔ امت مسلمہ کی اکثریت انسانیت کا احترام اور محبت کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان دنیا کے جس خطے میں بھی آباد ہیں وہ اپنے کردار سے پرامن معاشرے کے قیام میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔
لندن (رپورٹ و تصاویر: آفتاب بیگ)
تبصرہ