چند شر پسندوں اور انتہا پسندوں کے عمل کو اسلام کے ساتھ جوڑنا قطعاً درست نہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
وہ شر پسند عناصر جواپنے جرائم کے جواز کے لیے اسلام کا لبادہ اوڑھتے ہیں وہ دنیا کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دے رہے
دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کے نام پر بے گناہوں کو مارنے کا سلسلہ بند کیا جائے
ہم انفرادی، گروہی اور ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں
امت مسلمہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی تعلیمات کو دنیا میں عام کرنے پر توجہ مرکوز کرے
ڈاکٹر طاہر القادری کا ایکسل سنٹر لندن میں دی گلوبل پیس اینڈ یونیٹی کانفرنس میں شریک ہزاروں شرکاء سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام امن و محبت اور سلامتی کا مذہب ہے اس کا تنگ نظری انتہا پسندی اور دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہیں۔ امت مسلمہ کی غالب ترین اکثریت انسانیت کے احترام اور امن و محبت کی اقدار پر عمل پیرا ہے۔ مسلمان دنیا کے جس خطے میں بھی آباد ہیں وہ اپنے کردار سے پرامن معاشرے کے قیام میں مثبت کردار ادا کریں۔ بد قسمتی سے جرائم پیشہ افراد کے مذموم عمل کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ نتھی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جو افسوسناک امر ہے۔ وہ شر پسند عناصر جو اپنے جرائم کے جواز کے لیے اسلام کا لبادہ اوڑھتے ہیں وہ دنیا کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دے رہے۔ سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محض مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ کائنات کے تمام طبقات کے لئے رحمۃ اللعالمین بن کر آئے اور انکی تعلیمات انسانیت سے محبت، احترام اور امن و سلامتی پر مبنی ہیں۔ پوری امت مسلمہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ ان اقدامات کو اسلام کی تعلیمات کے سراسر خلاف سمجھتی ہے۔ چند شر پسندوں اور انتہا پسندوں کے عمل کو اسلام کے ساتھ جوڑنا قطعاً درست نہیں۔ دہشت گردی اور جرائم کے واقعات امریکہ، اسرائیل سمیت دیگر مغربی ممالک میں بھی ہوتے ہیں مگر وہاں اسے صرف جرم سمجھا جاتا ہے جبکہ اگر کوئی مسلمان ایسا کرے تو اسے براہ راست اسلام کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے جو انصاف کے تقاضوں کے بر عکس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسل سنٹر لندن میں دی گلوبل پیس اینڈ یونیٹی کانفرنس میں شریک ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے معروف مذہبی سکالرز، سیاسی، سماجی اورصحافتی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا سٹیج پر آمد کے وقت شرکاء نے کھڑے ہو کر پر تپاک استقبال کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج امت مسلمہ کی نوجوان نسل کی شناخت، ثقافت، نظریات و میراث کھو چکی ہے جس کو پانے کے لیے اسلام کی حقیقی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کے نام پر بے گناہوں کو مارنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ہم انفرادی، گروہی اور ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اسلام کے نام پر اگر کوئی گروپ یا تنظیم دنیا کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی یاانتہا پسندی کی ذمہ دار ہے تو اس کا یہ فعل نہ صرف خلاف اسلام ہے بلکہ انسانیت کی تذلیل بھی ہے۔ ان جرائم کے مرتکب پیشہ ور مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔ لیکن ایسے مجرموں کے غیر اسلامی فعل کی بنیاد پر بے گناہوں پر مظالم کا سلسلہ بھی بند کیا جائے۔ امت مسلمہ کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کو انتہا پسندوں اور باغیوں سے بچانے کیلئے متحرک ہو اور حضوراکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی تعلیمات کو دنیا میں عام کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔
تبصرہ