اسلام آباد: 29 دسمبر کو لاہور میں نکالی جانے والی ریلی کا مقصد دراصل آئین کے آرٹیکل 38 کے نفاذ کے لئے پر امن آواز اٹھانا ہے
اسلام آباد (میڈیا سیل) 26 دسمبر 2013ء پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے صدر ریاست علی نے کہا ہے کہ پاکستان مسائلستان بن چکا ہے۔ بجلی یہاں غائب تو گیس یہاں غائب ہے۔ عوام کے پاس گرمیوں میں سکھ کے سانس کے لیئے پنکھا چلانا نصیب نہیں تھا اورسرما میں ہانڈی پکانے کے لیئے گیس بھی نہیں رہی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ عوام مہنگے کرائیوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئی ہے اور آٹا، چینی، پتی دودھ جیسی بنیادی اشیاء بھی عوام مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہے۔ سکول کی فیسیں، بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کے بعد کھانے پینے کی اشیاء کے لیئے غریب عوام کے پاس بچتا ہی کیا ہے۔ لوگ فاقوں اور قرضوں پر زندگی گزار رہے ہیں۔ نوجوان ڈگریاں پکڑ کر بے روزگار پھر رہے ہیں۔ ملک میں کرپشن کا راج ہے۔ حکمرانوں نے کالا دھن سفید کرنے کے لیئے اپنی مرضی کا قانون بھی بنا دیا ہے۔ جب اقتدار اور کاروبار ایک ہاتھ میں آ جائے تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ تبدیلی کا نام لینے والے بھی اسی کرپٹ نظام کی رو میں بہہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے جھگڑوں سے عوام کو کیا مل رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری تولانگ مارچ دھرنے میں چیخ چیخ کر عوام کو خبر دار کرتے رہے کہ یہ نظام ہی تمھارا اصل دشمن ہے۔ انتخابات کے نام پر پوری قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ اس وقت تو بہت سے لوگوں کو ڈاکٹر طاہر القادری کی باتیں سمجھ میں نہیں آ رہی تھیں لیکن آج ڈاکٹر طاہر القادری کے موقف کو عوام میں نہ صرف تائید بلکہ مقبولیت مل چکی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک وہ واحد جماعت ہے جو ملک میں تبدیلی لاسکتی ہے۔ 29 دسمبر کو لاہور میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کا مقصد دراصل آئین کے آرٹیکل 38 کے نفاذ کے لئے پر امن آواز اٹھانا ہے کہ آخر عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھ کر آئین کی خدمت کی جا رہی ہے یا آئینِ پاکستان کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہے۔ جو حکمران بھی آتا ہے وہ یہی کہتا ہے کہ ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں۔ مسائل حل کرنے میں وقت لگتا ہے۔ آئین کو بنے چالیس سال گزر گئے عوام کو ریلیف کی بجائے تکلیف، تکلیف اور صرف تکلیف ملی ہے۔ مسائل کا حل کرپٹ نظام کو مسترد کرنے اور ڈاکٹر طاہر القادری کی نمازِ انقلاب میں شامل ہونے میں ہی رکھا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا انقلاب عوام کو ان کے حقوق دلا کر رہے گا اور غریب اور مظلوم عوام کا خون چوسنے والے ظالموں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے گا۔
تبصرہ